احمد آباد :احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز جمعرات یعنی 12 جون کی سہ پہر کو گر کر تباہ ہو گئی۔ اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ اب تک 265 افراد ہلاک بتائے گئے ہیں ۔ طیارے میں سوار 241 مسافر اور عملے کے ارکان بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ حادثے کے بعد طیارہ قریبی میڈیکل کالج کے ہاسٹل پر گرا جس کے نتیجے میں دیگر 24 افراد ہلاک ہوگئے۔واقعے کے بارے میں مزید معلومات دیتے ہوئے اے بی پی اسمیتا کے ایڈیٹر رونق پٹیل نے کہا، "سیول اسپتال میں آنے والی تمام لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں۔ ان کی شناخت کرنا بہت مشکل ہے۔ لوگوں کی لاشوں کے حصے مختلف ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ہیں۔ کچھ جلے ہوئے ہیں اور کچھ کٹے ہوئے ہیں۔ ان لاشوں کو جوڑ کر گنتی کی گئی تو لاشوں کی کل تعداد 265 تک پہنچ گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ان میں سے 244 مسافر اور عملے کے ارکان طیارے میں سوار تھے، ان میں سے ایک مسافر زندہ ہے، 241 مسافروں میں سے شاید ہی کوئی زندہ بچا ہو، جس وقت یہ حادثہ ہوا اس وقت ایئرپورٹ کے قریب میڈیکل کالج کے ہاسٹل میں لنچ کا وقت تھا اور زیادہ تر لوگ میس میں تھے، جس کے باعث طیارے کے ڈھانچے گرنے سے کئی ڈاکٹر بھی ہلاک ہو گئے۔‘ اس کے ملبے تلے دبنے کے بعد علاقے کے ڈی سی پی نے 265 لوگوں کی موت کی اطلاع دی ہے تاہم ابھی تک اس کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
ایئر انڈیا نے اس واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور مرنے والوں کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ طیارہ احمد آباد کے سیول اسپتال کے ساتھ واقع بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرا گیا۔ واقعہ دوپہر کے کھانے کے وقت پیش آیا، جب ہاسٹل کا میس ایریا میڈیکل کے طلباء سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ ملبے اور ہوسٹل پر ہونے والے حادثے کے اثرات کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جس سے ملک بھر میں صدمے اور غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔