پٹنہ: بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو سے لینڈ فار جب (زمین کے بدلے نوکری) کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دوسری بار پوچھ گچھ کی۔ اس دوران ان کی حمایت میں ان کی اہلیہ رابڑی دیوی کے پٹنہ واقع گھر کے باہر پوسٹر لگائے گئے۔ ان پوسٹروں پر لکھا گیا، ’نہ جھکا ہوں، نہ جھکوں گا، ٹائیگر ابھی زندہ ہے۔‘
لالو پرساد یادو جمعرات کو اپنی بڑی بیٹی اور آر جے ڈی کی راجیہ سبھا رکن میسا بھارتی کے ساتھ ای ڈی کے دفتر پہنچے تھے۔ وہاں ان سے تقریباً چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ای ڈی حکام نے ان سے زمین کے بدلے نوکری دینے سے متعلق سوالات کیے۔ لالو یادو سے یہ بھی پوچھا گیا کہ ان کے رشتہ داروں کے نام زمین کرنے والے افراد کے بیٹے اور بھتیجے کو ریلوے میں نوکری کیسے ملی؟
اس سے ایک دن پہلے ای ڈی نے سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی اور ان کے بیٹے اور سابق وزیر تیج پرتاپ یادو سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔ دونوں سے تقریباً چار گھنٹے تک سوالات کیے گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لالو یادو سے تفتیش سے قبل ای ڈی کی ٹیم نے زمین کے ان مالکان سے ملاقات کی تھی جن کی اراضی کے بدلے مبینہ طور پر نوکریاں دی گئی تھیں۔ ای ڈی نے ان سے مکمل معلومات حاصل کی تھیں۔
واضح رہے کہ لالو یادو پر الزام ہے کہ وہ ریلوے کے وزیر رہتے ہوئے زمین کے بدلے لوگوں کو نوکریاں دینے میں ملوث تھے۔ اس معاملے میں ان کی اہلیہ رابڑی دیوی، بیٹے تیجسوی یادو، بیٹی میسا بھارتی اور دیگر افراد کے نام بھی شامل ہیں۔ ای ڈی اس کیس میں منی لانڈرنگ کے پہلوؤں کی بھی جانچ کر رہی ہے۔