پٹنہ (ت ن س) جنتادَل یو کے سنیئر لیڈراور ریاست کے وزیرمالیات وجئے کمارچودھری نے بہارمیں یوگی ماڈل کی بات کرنے کیلئے بی جے پی کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔جناب چودھری نے کہا کہ یہ حیران کن اور افسوسناک ہے کہ بی جے پی لیڈر یوگی ماڈل کو بہار میں لاگو کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ یوگی ماڈل میں پولیس حراست میں قتل، جیل میں قتل اور عدالت کے احاطے میں قتل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہاکہ جب جرائم پیشہ افراد اتر پردیش پولیس کے تمام انتظامات اور چوکسی کی پرواہ کئے بغیرقتل کا ارتکاب کرتے ہیں، تو اسے حکومت کی کامیابی کے طور پر فروغ دینا یوگی ماڈل کاحصہ ہے۔دوسر طرف جناب چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت ہی ملک کے تمام اضلاع کے دیہی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی دستیابی کا سروے کرتی ہے تو سب سے اوپر پانچ اضلاع میں سے چار بہار کے ہیں۔ جب جیویکا گروپ کے ذریعے دیہی خواتین کو معاشی اور سماجی بااختیار بنانے کی بات آتی ہے تو مرکزی حکومت بہار کے نتیش ماڈل کو ایک مثال کے طور پر پیش کرتی ہے۔ مرکزی حکومت بھی ہر غریب کی جھونپڑی کو بجلی فراہم کرنے کے معاملے میں نتیش کے ماڈل پر عمل کرتی ہے۔ نتیش ماڈل کی انفرادیت کی وجہ سے 2020 میں کم سیٹیں ملنے کے باوجود بی جے پی ہائی کمان نے دباؤ ڈال کر نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنایا۔ لیکن بہار بی جے پی کے لیڈروں کو نتیش کمار کی مخالفت میں یہ سب کچھ نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں صرف نتیش ماڈل نے کام کیا ہے اور کرتا رہے گا۔ جناب چودھری نے کہاکہ دراصل بی جے پی کے رہنما نتیش کمار کی مقبولیت سے خوف زدہ ہیں۔ نتیش کمارنے قومی سطح پر اپوزیشن کومتحد کرنے کی جو مہم چلائی ہے اس سے ان کی پریشانی لگاتاربڑھ رہی ہے اور اب عوام کو اسطرح گمراہ کرنے کی کوشش شروع ہوگئی ہے۔