نئی دہلی : پہلگام حملے کے بعد ملک کی کئی ریاستوں کی پولیس غیر قانونی پناہ گزینوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ حال ہی میں گجرات پولیس نے سورت اور احمد آباد سے 1000 سے زیادہ بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔ وہیں اب پولیس نے چندولا جھیل کے پاس بنی بنگلہ دیشی بستی پر کارروائی کی ہے۔
چندولا جھیل کے آس پاس بنی سبھی جھگی-جھونپڑیوں کو زمیں دوز کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس پورے علاقے میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پناہ گزیں رہتے تھے۔ ایسے میں پولیس نے بلڈوزر کارروائی کرتے ہوئے 800 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ کارروائی کے دوران پولیس افسروں کو 2000 اسکوائر یارڈ علاقے میں پھیلا ایک عالیشان فارم ہاؤس ملا، جو جھگیوں کے بیچ کھڑا تھا۔ ابتدائی جانچ میں اس کی ملکیت للا بہاری نامی ایک شخص کے نام پائی گئی ہے جو کارروائی سے پہلے فرار ہو گیا۔ فارم ہاؤس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر منہدم کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے ذریعہ چنڈولا تالاب علاقے اور آس پاس کے علاقوں میں کی گئی چھاپہ ماری میں اب تک 890 مشتبہ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے 143 لوگوں کی پہچان بنگلہ دیشی شہری کے طور پر ہوئی ہے۔ حراست میں لیے گئے سبھی لوگوں کے دستاویز کی جانچ کی جا رہی ہے۔ کئی لوگوں کے پاس سے ہندوستانی آدھار کارڈ بھی برآمد ہوئے ہیں جس کی تصدیق کی جاری ہے۔ پولیس نے ان لوگوں کے موبائل ضبط کر لیے ہیں اور ڈیجیٹل ڈاٹا کی پڑتال کی جا رہی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق جن لوگوں کے پاس قانونی ہندوستانی دستاویز نہیں پائے جائیں گے انہیں قانونی عمل کے تحت ان کے ملک واپس بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت کی واضح ہدایت ہے کہ کسی بھی غیر قانونی شہری کو ریاست میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ نے سبھی ریاستوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے غیر ملکی شہریوں کی پہچان کرنے اور غیر قانونی طور سے رہ رہے لوگوں کو واپس بھیجنے کے عمل کو تیز کرنے کو کہا تھا۔ اسی سلسلے میں گجرات حکومت نے ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر مہم شروع کی ہے۔