واشنگٹن: امریکی حکومت کی اسرائیل کی حمایت کی پالیسی کے خلاف اب جوبائیڈن انتظامیہ کے اندر سے ہی آواز اٹھ رہی ہیں۔فلسطینیوں کی نسل کشی پر تلے اسرائیل کا ساتھ دینے پراب بائیڈن انتظامیہ سے منسلک یہودی خاتون رکن نے استعفیٰ دیدیاہے۔ معصوم فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے جس میں امریکہ نے ہتھیاروں کی فراہمی سمیت دیگر چیزوں میں اسرائیل کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں ہونے والے ایک احتجاج کے دوران امریکی محکمہ داخلہ میں تعینات چیف آف اسٹاف کی معاون خصوصی للی گرینبرگ نے غزہ کے معاملے پر امریکی پالیسیوں پر احتجاجاً استعفیٰ دیدیا۔للی گرینبرگ نے اپنے استعفے میں لکھا کہ ان کا ضمیر انہیں مزید کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔ للی گرینبرگ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک موقع پر کہا تھا کہ اسرائیل کے وجود کے بغیر دنیا میں کوئی بھی ایسا یہودی نہیں ہوگا جو محفوظ ہو، ہم امریکی صدر کے اس بیان کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر جو بائیڈن یہودیوں کو امریکی وار مشین کی شکل دے رہے ہیں اور یہ بہت غلط ہے۔ واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 35 ہزار ہوگئی ہے جن میں بڑی تعداد میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔