نئی دہلی: تیل کمپنیوں نے ایل پی جی صارفین کو کچھ حد تک ریلیف دیا ہے لیکن یہ ریلیف صرف کمرشیل سلنڈر استعمال کرنے والوں کو ہی ملا ہے۔ گھریلو صارفین کے لیے قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، جس سے عام گھرانوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے 19 کلوگرام والے کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ ہو گیا ہے۔
انڈین آئل کی ویب سائٹ کے مطابق، دہلی میں یہ سلنڈر 1723.50 روپے سے کم ہو کر 1665 روپے کا ہو گیا ہے، یعنی 58.50 روپے کی کمی کی گئی ہے۔ اسی طرح کولکاتا میں قیمت 1826 روپے سے گھٹ کر 1769 روپے، ممبئی میں 1674.50 روپے سے گھٹ کر 1616.50 روپے اور چنئی میں 1881 روپے سے کم ہو کر 1823.50 روپے ہو گئی ہے۔
یہ کمی خاص طور پر ہوٹل، ریسٹورنٹ، کیٹرنگ سروسز اور دیگر تجارتی اداروں کے لیے فائدہ مند ہے، جو بڑے پیمانے پر 19 کلو کے کمرشل سلنڈر استعمال کرتے ہیں۔ تیل کمپنیاں ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو قیمتوں پر نظر ثانی کرتی ہیں اور بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمت، روپے کی قدر اور دیگر اقتصادی عوامل کی بنیاد پر نئی قیمتیں طے کی جاتی ہیں۔
تاہم، گھریلو ایل پی جی صارفین کو اس بار بھی کوئی ریلیف نہیں ملا۔ 14.2 کلوگرام والے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں گزشتہ کئی مہینوں سے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ دہلی میں گھریلو سلنڈر کی قیمت 853 روپے پر برقرار ہے، جبکہ کولکاتا میں یہ 879 روپے، ممبئی میں 852.50 روپے اور چنئی میں 868.50 روپے میں دستیاب ہے۔
یہاں یہ ذکر ضروری ہے کہ جون 2025 میں بھی کمرشیل سلنڈر کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی، جس کے بعد دہلی میں یہ سلنڈر 1747.50 روپے سے کم ہو کر 1723.50 روپے کا ہو گیا تھا۔مگر گھریلو صارفین کا کہنا ہے کہ جب مہنگائی کا بوجھ روزمرہ زندگی کو متاثر کر رہا ہے، تو صرف کمرشل صارفین کو فائدہ دینا ناانصافی کے مترادف ہے۔ حکومت اور تیل کمپنیوں کو چاہیے کہ گھریلو سلنڈر کی قیمتوں میں بھی مناسب کمی کی جائے تاکہ عام آدمی کو بھی براہ راست فائدہ پہنچ سکے۔