لکھنؤ: ایودھیا میں واقع رام مندر کے چیف پجاری آچاریہ ستیندر داس کا انتقال ہو گیا۔ وہ گزشتہ کئی دنوں سے علیل تھے اور لکھنؤ کے سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس جی پی جی آئی) میں زیر علاج تھے، جہاں بدھ کے روز انہوں نے آخری سانس لی۔
آسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آچاریہ ستیندر داس کو 3 فروری کو فالج کے بعد تشویشناک حالت میں اسپتال کے نیورولوجی وارڈ کے ایچ ڈی یو میں داخل کیا گیا تھا۔ وہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر سمیت دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا تھے۔
آچاریہ ستیندر داس کے انتقال پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا، ’’شری رام جنم بھومی مندر، ایودھیا دھام کے چیف پجاری آچاریہ ستیندر کمار داس جی مہاراج کے انتقال کی خبر نہایت ہی افسوسناک ہے۔ یہ سماجی و روحانی دنیا کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔‘
آچاریہ ستیندر داس کو 2 فروری کو فالج کے باعث ایودھیا کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں سے انہیں بہتر علاج کے لیے پہلے ٹراما سینٹر اور پھر ایس جی پی جی آئی، لکھنؤ ریفر کر دیا گیا تھا۔ 4 فروری کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسپتال جا کر ان کی عیادت کی اور ڈاکٹروں سے علاج کی پیش رفت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
قبل ازیں، ایودھیا سٹی نیورو سینٹر کے ڈاکٹر ارون کمار سنگھ نے بتایا تھا کہ ان کی حالت نازک ہے۔ سی ٹی اسکین سے معلوم ہوا کہ انہیں برین ہیمرج ہوا ہے، جو کئی حصوں میں پھیلا ہوا ہے۔ اسی وجہ سے انہیں بہتر علاج کے لیے لکھنؤ ریفر کیا گیا تھا۔
آچاریہ ستیندر داس کو رام مندر کی تعمیر کے آغاز سے ہی چیف پجاری کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ شری رام جنم بھومی کے تمام مذہبی و عبادتی امور کی نگرانی کرتے رہے اور رام مندر کی تعمیر کے دوران اہم ذمہ داریاں انجام دیتے رہے۔ ان کے انتقال پر عقیدت مندوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔