نئی دہلی:77 ویں یوم آزادی کے موقع پرلال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریند رمودی نے اپوزیشن پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اگلے15اگست کو بھی میں ہی جھنڈالہرائونگا یعنی اپوزیشن کسی خوش فہمی میں مبتلا نہ ہو۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ 2014 میں انہوں نے تبدیلی لانے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے پہلی مرتبہ ’میرے پریوار جنوں‘ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ہم وطنوں نے ان پر بھروسہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ آپ سے اپنے وعدے کو یقین میں بدل دیا۔ 2019 میں کارکردگی کی بنیاد پرآپ نے مجھے دوبارہ نواز ا اور آئندہ 15 اگست کولال قلعہ کی فصیل پر میں دو دوبارہ آؤں گا۔انہوں نے کہا کہ میں صرف آپ کے لیے جیتا ہوں۔ اگر مجھے پسینہ آتا ہے تو میں آپ کے لیے پسینہ کرتا ہوں۔ کیونکہ آپ میری فیملی ہو۔ میں آپ کا دکھ نہیں دیکھ سکتا۔
دراصل لال قلع کی فصیل سے وزیر اعظم کی ان کے ان پانچ سالہ اقتدار کی آخری تقریر تھی اس لئے ان کی اس تقریر میں ایسا نظر آیا کہ وہ صرف ملک کے رائے دہندگان سے خطاب کر رہے ہیں ۔ پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک پر بولتے ہوئے بھی ان پر یہی الزام لگا تھا کہ انہوں نے منی پور پر کم بولا اور اپنے رائے دہندگان کے سامنے اپنی حکومت کا رپورٹ کا رڈ زیادہ پیش کیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا منی پور پر کہا کہ ماضی میں منی پور میں تشدد کا دور تھا۔ کئی لوگوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا، ماؤں بیٹیوں کی عزتوں سے کھیلا گیا۔ لیکن کچھ دنوں سے مسلسل امن کی خبریں آرہی ہیں۔ ملک منی پور کے لوگوں کے ساتھ ہے۔ عوام امن کے تہوار کو آگے بڑھائیں۔ امن سے ہی کوئی راستہ نکلے گا۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں امن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں اور کرتی رہیں گی۔
77ویں یوم آزادی پر لال قلعہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے پرچم کشائی کے بعد فضائیہ کے ایک ہیلی کاپٹر نے پھولوں کی بارش کی۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی کا خطاب لال قلعہ کی فصیل سے شروع ہوا ۔ وزیر اعظم نے کہا ’’ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور اب آبادی کے لحاظ سے بھی سب سے آگے ملک ہے۔ اتنا بڑا ملک، میرے خاندان کے 140 کروڑ لوگ آج یوم آزادی منا رہے ہیں۔ میں ان تمام بہادروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں اپنا حصہ ڈالا۔
اپوزیشن اور کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ ’’آج خاندان پرستی نے ہمارے ملک کو برباد کر دیا ہے۔ سیاسی جماعت کا انچارج صرف ایک خاندان کیسے ہو سکتا ہے؟ اس کے لیے اس کی زندگی کا منتر ہے – خاندان کی پارٹی، خاندان کے لیے اور خاندان کے لیے۔ ملک کی ترقی کے لیے خاندان پرستی سے آزادی ضروری ہے۔ خوش کرنے کی سیاست نے سماجی انصاف کو مار ڈالا۔ ملک ترقی چاہتا ہے۔ ملک 2047 کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا چاہتا ہے۔بدعنوانی نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔‘‘
77 ویں یوم آزادی کے موقع پر پی ایم مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ وقت کی ضرورت ملک کو ان تین برائیوں کے خلاف لڑنا ہے – بدعنوانی، خاندان اور خوشامد۔انہوں نے کہا کہ ’’ بدعنوانی کے خلاف لڑتا رہوں گا۔ خاندان پرستی نے ہمارا ملک چھین لیا ہے۔ ہمیں ان تینوں برائیوں کے خلاف پوری قوت سے لڑنا ہے۔ ہمیں ان تینوں برائیوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا کہ ’’ آج میں لال قلعہ سے آپ کا آشیرواد لینے آیا ہوں۔ آج ہمیں کچھ چیزوں کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ 2047 میں جب ملک آزادی کے 100 سال کا جشن منائے گا، اس وقت دنیا میں ہندوستان کا ترنگا جھنڈا ترقی یافتہ ہندوستان کا ترنگا پرچم ہونا چاہئے۔