پٹنہ : بہار میں اسمبلی انتخابات کو لے کر دہلی-این سی آر میں ایک اعلان ہوا جس نے بہار کا سیاسی پارہ چڑھا دیا ہے۔ یہ اعلان بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کو لے کر ہے۔دراصل ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سینی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم سمراٹ چودھری کی قیادت میں بہار انتخاب جیتیں گے۔ انہوں نے کہا ’’سمراٹ چودھری جی بیٹھے ہیں، ہریانہ کے بعد اس بار بہار کی باری ہے۔ یہ فتح کا سلسلہ رکنا نہیں چاہیے۔ یہ فتح کا پرچم بہار میں بھی لہرائے گا اور ہمارے سمراٹ چودھری جی کی قیادت میں لہرائے گا‘‘۔
جس وقت نائب سینی یہ باتیں کہہ رہے تھے اس وقت اسٹیج پر سمراٹ چودھری کے ساتھ ساتھ این ڈی اے کے ایک اور معاون اوپندر کشواہا بھی موجود تھے اور موقع تھا گروگرام میں آل انڈیا سینی سیوا سماج کے ذریعہ مہاتما جیوتبا پھولے کی جینتی کے موقع پر منعقد ’راشٹریہ جاگرتی مہاسمیلن‘ کا۔ نائب سینی کے بیان کے بعد بہار میں سیاسی ہلچل ایک بار پھر تیز ہو گئی ہے اور قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے۔ واضح رہے کہ این ڈی اے نے بہار میں ابھی تک وزیر اعلیٰ چہرے کی باضابطہ کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔ حالانکہ این ڈی اے کے رہنما وقت وقت پر یہ کہتے نظر ضرور آئے ہیں کہ نتیش کمار کی قیادت میں بہار انتخاب لڑا جائے گا۔ ویسے بہار انتخاب کے بعد کیا ہونے والا ہے اس کا پتہ لگانا ابھی مشکل ہے۔
نائب سینی کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد جے ڈی یو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بہار انتخاب نتیش کمار کی قیادت میں ہی لڑا جائے گا۔ اس کا اعلان بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے کیا جا چکا ہے۔ جے ڈی یو ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے خود کہا ہے کہ 2025 کا انتخاب نتیش کمار کی قیادت میں لڑا جائے گا۔ نائب وزیراعلیٰ سمراٹ چودھری نے بھی یہ بات کہی ہے۔ ساتھ ہی این ڈی کی سبھی اتحادی پارٹیوں کے ریاستی صدور کا بھی یہی موقف ہے۔ جب سبھی رہنما اور پارٹی ایک ہی آواز میں کہہ رہے ہیں کہ انتخاب نتیش کمار کی قیادت میں لڑا جائے تو گا تو اس بیان (سینی) کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے۔