نئی دہلی:نیوز کلک نےچین سے مالی مدد لینے اور اپنے پورٹل کے ذریعے ہند مخالف ایجنڈا چلانے کے پولیس کے الزام کی تردید کی ہے ۔نیوز کلک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیوز کلک پورٹل پرنشرہونے والی خبریں کوئی بھی دیکھ سکتا ہے ۔ جہاں تک مالی امداد کا تعلق ہے ، نیوزکلک نے حکومت ہند کی طرف سے مقرر کردہ رہنما خطوط اور قوانین کے مطابق لین دین کیا ہے ۔ اس سلسلے میں متعلقہ سرکاری محکموں کو بروقت اطلاع دی گئی تھی۔نیوز کلک کا الزام ہے کہ سال 2021 سے مرکزی حکومت کی مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعے اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
دریں اثنا ء غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے ) کے تحت گرفتارنیوز پورٹل ’نیوز کلک‘کے بانی پربیر پورکائستھ اور ایچ آرسربراہ امت چکرورتی کو چہارشنبہ کے روز ایک عدالت نے سات دنوں کے لئے دہلی پولیس کی حراست میں بھیج دیا۔دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے طویل پوچھ گچھ کے بعد منگل کو انہیں گرفتار کیا تھا اور آج انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔پولیس نے کل نیوز کلک کے احاطے اور اس سے وابستہ صحافیوں کی دہلی این سی آر میں واقع رہائش گاہوں پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران پولیس کے اسپیشل سیل نے 46 مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی تھی، پولیس نے متعدد مشتبہ افراد کے موبائل فون، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر وغیرہ ضبط کرلئے تھے ۔پولیس نے چھاپے کے بعد نیوز کلک کے دفتر کو سیل کر دیا تھا۔