سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز نیشنل بورڈ آف ایگزامینیشن (این بی ای) کو نیٹ پی جی 2025 کا امتحان 3 اگست کو ایک ہی نشست میں منعقد کرنے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ امتحان کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی اور تمام انتظامات عدالت کے 30 مئی کے حکم کے مطابق ہی کیے جائیں۔جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس آگسٹین جارج میسح کی بینچ نے این بی ای کی جانب سے اضافی وقت کی مانگ پر ابتدائی طور پر سوال اٹھائے لیکن بعد میں 3 اگست کی تاریخ کو قبول کرتے ہوئے اسے مناسب وجہ قرار دیا۔
این بی ای نے عدالت کو مطلع کیا کہ 15 جون کو طے شدہ امتحان کو اب 3 اگست کو صبح 9 بجے سے دوپہر 12:30 بجے تک منعقد کیا جائے گا۔ اس نئی تاریخ کا تعین ٹیکنالوجی پارٹنر ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (ٹی سی ایس) کی فراہم کردہ سب سے ابتدائی ممکنہ تاریخ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ادارے نے اپنی درخواست میں کہا کہ چونکہ عدالت نے امتحان کو ایک ہی نشست میں لینے کا حکم دیا ہے، اس لیے ایک ہی وقت میں ہزاروں طلبہ کو امتحان میں بٹھانے کے لیے تقریباً 1000 مراکز کی ضرورت ہوگی۔ ٹی سی ایس کے مطابق اس پیمانے پر تیاری کے لیے 3 اگست سب سے جلد ممکنہ تاریخ ہے۔
عدالت نے اپنے 30 مئی کے فیصلے میں این بی ای کی اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا جس میں امتحان کو دو نشستوں میں منعقد کرنے کی بات کی گئی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ دو نشستوں میں امتحان لینے سے گڑبڑی اور شفافیت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں، اس لیے نیٹ پی جی امتحان ایک ہی نشست میں لیا جائے تاکہ تمام امیدواروں کے لیے مساوی موقع اور نتائج پر اعتماد قائم رہے۔عدالت نے مزید ہدایت دی کہ شفاف اور محفوظ امتحان کے لیے این بی ای ایسے مراکز کی نشاندہی کرے جہاں تکنیکی اور حفاظتی سہولتیں مکمل ہوں تاکہ کسی بھی طرح کی بدنظمی یا شکوک و شبہات سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ نیٹ پی جی امتحان ملک بھر میں ایم ڈی اور ایم ایس جیسے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کورسز میں داخلے کے لیے ہوتا ہے اور ہر سال لاکھوں امیدوار اس میں شرکت کرتے ہیں۔ اس سال امتحان کے نظام الاوقات اور شفافیت کو لے کر سوشل میڈیا اور طلبہ تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی تھی، جس پر عدالت نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے فوری اصلاحی اقدامات کی ہدایت دی تھی۔