محکمۂ موسمیات کے مطابق دہلی این سی آر میں 13 اگست تک ہلکی بارش کا امکان ہے، جبکہ 14 سے 17 اگست کے دوران درمیانی سے بھاری بارش متوقع ہے۔ اتر پردیش کے 30 سے زائد اضلاع شدید بارش اور سیلابی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، خصوصاً مشرقی اتر پردیش میں حالات سنگین ہیں۔ اس کے علاوہ، جموں و کشمیر کے ادھم پور، ریاسی، جموں، سانبہ اور کٹھوعہ، جبکہ اتراکھنڈ کے اترکاشی، رودر پریاگ اور چمولی میں 15 ملی میٹر فی گھنٹہ سے زائد بارش، گرج چمک اور تیز ہواؤں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ان علاقوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے اور ہواؤں کی رفتار 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک جا سکتی ہے۔
پنجاب، ہماچل پردیش، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، سب ہمالیائی مغربی بنگال و سکم، چھتیس گڑھ اور ساحلی آندھرا پردیش کے کچھ اضلاع میں 41 سے 61 کلومیٹر فی گھنٹہ کی تیز ہوائیں اور درمیانی بارش کے امکان کے پیش نظر اورینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
ہماچل پردیش میں مسلسل بارش کے نتیجے میں زمین کھسکنے اور پانی کے تیز بہاؤ کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ ریاستی آفات انتظامیہ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کے مطابق رواں مانسون سیزن میں اب تک 229 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 119 افراد کی موت بارش سے متعلق حادثات میں اور 110 کی جانیں سڑک حادثات میں گئیں۔
ہماچل پردیش میں آج 12 اگست کو اُونا، بلاس پور، ہمیر پور، چمبا اور کُلو میں بھاری بارش کا یلو الرٹ، جبکہ کانگڑا، منڈی اور سرمور میں بھاری سے انتہائی بھاری بارش کا اورینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ محکمۂ موسمیات نے ندی نالوں کے قریب نہ جانے اور ڈھلوانی علاقوں میں محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔
مزید یہ کہ 13 اور 14 اگست کو کانگڑا، کُلو، منڈی اور سرمور میں اورینج الرٹ، جبکہ اُونا، بلاس پور، ہمیر پور، چمبا، شِملہ اور سولن میں یلو الرٹ برقرار رہے گا۔ 14 اگست کو شِملہ میں بھاری سے انتہائی بھاری بارش کی وارننگ ہے اور 15 اگست کو کُلو، شِملہ اور سرمور میں یلو الرٹ رہے گا۔محکمۂ موسمیات کے مطابق اگلے چند دنوں میں بارش کے باعث کئی ریاستوں میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں، اس لیے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔