نئی دہلی :وزیراعظم نریندر مودی اور تنزانیہ کی صدر سامعہ حسن نے آج نئی دلی میں وسیع موضوعات پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا اور دونوں ملکوں کے درمیان قریبی اور تاریخی رشتوں کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں فریقوں نے وفد کی سطح کی بات چیت بھی کی۔ ایجنڈے میں تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور بحری سلامتی، ترقیاتی ساجھے داری، اعلیٰ تعلیم اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات سمیت دوطرفہ اشتراک کے بہت سے شعبے شامل تھے۔ اس سے پہلے تنزانیہ کی صدر نے آج صبح راج گھاٹ پر گلدائرہ نذر کیا اور مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے راشٹرپتی بھون کے سبزہ زار پر ان کا باقاعدہ استقبال کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے تنزانیہ کی صدر نے کئی دہائیوں سے جاری دونوں ملکوں کے درمیان شاندار تعلقات کیلئے اپنے ملک کی جانب سے ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ اُنہیں امید ہے کہ اُن کے اِس دورے سے سیاسی اور اقتصادی ترقی کیلئے نئی راہیں ہموار ہوں گی۔ اُنہوں نے کہاکہ اُن کا ملک امید کرتا ہے کہ دوطرفہ تعلقات کا سلسلہ، جس کی بنیاد، دونوں ملکوں کے آباء واجداد نے ڈالی تھی، صدیوں تک جاری رہے گا۔
تنزانیہ کی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد محترمہ سامعہ حسن کا بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وہ آج بعد میں صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے بھی ملاقات کریں گی۔ محترمہ مرمو، تنزانیہ کی صدر کے اعزاز میں سرکاری ضیافت کا اہتمام کریں گی۔ تنزانیہ کی صدر کَل نئی دِلی میں ایک بزنس اور سرمایہ کاری فورم میں حصہ لیں گی۔