بہار میں بدھ کی اہل صبح بجلی گرنے سے 20 لوگوں کی موت ہو گئی۔ جبکہ 13 افراد جھلس گئے ہیں جن کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے۔ اس بجلی کا سات ضلعوں میں سب سے زیادہ قہر برپا ہوا ہے۔ بیگوسرائے اور دربھنگہ میں 5-5، مدھوبنی میں3، سمستی پور، سہرسہ اور اورنگ آباد میں 2-2 جبکہ گیا میں ایک شخص کی بجلی گرنے سے موت ہو گئی۔دربھنگہ کے بیرول کی لہدو پنچایت کے کٹیا باشندے جواہر چوپال (68)، محمودا گاؤں میں 10 سالہ ستیم کمار، علی نگر تھانہ حلقہ کے لیل پور گاؤں میں شمینہ خاتون (52) کی موت ہو گئی۔ شمینہ گیہوں کی تھریشنگ کرا رہی تھیں۔ اس میں ان کا بیٹا سنگین طور سے زخمی ہو گیا۔ اسے ڈی ایم سی ایچ میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
گھنشیام پور علاقے میں دو نوجوانوں کی موت ہوئی ہے۔ مہلوکین میں بدڈھیب عنایت پور کے کنکی مسہری باشندہ ہریش چندر سدا (18) اور بڑگاؤں اوپی علاقہ کے بیورام باشندہ راہل کمار چوپال (22) کی بھی جان چلی گئی۔ بیگوسرائے میں بجلی کی زد میں آنے سے پنکج مہتو (50)، برل پاسوان، انشو کماری (13) اور جناردن مہتو (79) کی موت ہو گئی جبکہ مدھوبنی میں دُرگا دیوی (47)، محمد ذاکر (66)، عائشہ خاتون (21) کی جان چلی گئی۔سمستی پور میں لجھرگھاٹ کے فوہیا گاؤں میں پوجا کماری (14) تو حسن پور کے پورین کے کسان پروین رائے کی کھیت میں بجلی گرنے سے موت ہو گئی۔ گیا کے مینکا میں 10 سالہ بچی کی موت ہوئی۔ نوادہ کے وارث علی گنج میں ایک ہی کنبہ کے 5 لوگ جھلس گئے۔
بجلی گرنے سے بیگو سرائے، دربھنگہ، مدھوبنی اور سمستی پور وغیرہ ضلعوں میں ہوئی موت پر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ کنبہ کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آفت کی اس گھڑی میں وہ ان کے ساتھ ہیں۔ ساتھ ہی نتیش کمار نے مہلوکین کے ورثا کو فوری طور پر 4-4 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔