نئی دہلی: خوش فکر اور خوش کلام شاعر منیر ہمدم کو تاحیات ادبی خدمات کے لیے ’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ سے سرفراز کیا گیا ہے۔ دبستان دہلی کے سینئر شاعر منیر ہمدم کی خدمت میں یہ ایوارڈ ہندستانی ادب و ثقافت کے فروغ کے لئے سرگرم ادارے ’سُر دھروہر فاؤنڈیشن‘ دہلی اور ادبی تنظیم ’جشن اردو‘ دبئی کی جانب سے پیش کیا گیا۔
انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں منعقد ایک تقریب میں صوفی گل شیر میاں سہارنپور کے سجادہ نشین صوفی چاند میاں، سینئر آئی پی ایس اور ادیب و شاعر اشونی کمار چاند اور اور ہندی روزنامے ’دینک ہندوستان‘ کے منیجنگ ایڈیٹر پرتاپ سوم ونشی نے منیر ہمدم کو لائف ایچیو منٹ ایوارڈ تفویض کیا۔ اس ایوارڈ کے تحت ایک تمغہ، توصیفی سند، دستار اور مبلغ 51000 روپے کا چیک پیش کیا گیا۔واضح رہے کہ منیر ہمدم خوبصورت اور نفیس لب و لہجے کے شاعر ہیں۔ ان کے چار شعری مجموعے منظر عام پر آ چکے ہیں، جن میں ’ایک پل‘، ’غزل چہرے‘ اور ’چاند کی پلکیں‘ غزلوں کے مجموعے ہیں اور ایک نظموں کا مجموعہ ’صدائیں‘ ہے۔ منیر ہمدم ان شعرا میں شامل ہیں جن کے دم سے وہ فصیل بند شہر کی ادبی و شعری رونق قائم ہے۔ نووارد شعرا کی تربیت میں ان کی خدمات لائقِ ستائش ہیں۔
پروگرام کے کنوینر شاہد انجم نے اس موقع پر بتایا کہ دہلی کے اہم شعرا کے اعزاز کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور عنقریب ہی آئندہ دیے جانے والے ایوارڈ کا اعلان ہوگا۔ ’سر دھروہر‘ کے صدر غلام محمد خان نے شعر و ادب کی اہمیت بیان کرتے ہوئے سر دھروہر ایوارڈ کے تصور اور مقاصد کو واضح کیا۔اس موقع پر ایک مشاعرے کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اس میں منیر ہمدم، اشونی کمار چاند، پرتاپ سوم ونشی، جے پی راوت، شاہد انجم، معین شاداب، اسلم راشد، عمر خان قادری، ابھشیک تیواری، راحل فریدی، شارق قمر، ارپت شرما، امن مشرا اننت وغیرہ نے اپنا کلام پیش کیا۔