نئی دہلی : دہلی ہائی کورٹ نے عآپ کنوینر کیجریوال کو وزیر اعلیٰ عہدہ سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی مفاد عامہ عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ عرضی ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا نے داخل کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آبکاری پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں ای ڈی کے ذریعہ کیجریوال کی حالیہ گرفتاری کے بعد پیدا ہوئے حالات آئین کے مطابق درست نہیں ہیں۔ اس لیے کیجریوال کو دہلی کے وزیر اعلیٰ عہدہ سے ہٹایا جانا چاہیے۔عرضی مسترد ہونے سےجہاں ہندو سینا مایوس ہے وہیں عام آدمی پارٹی میں خوشی کی لہر ہے۔
واضح رہے کہ کیجریوال کو ای ڈی نے 31 مارچ کی شب ان کی رہائش سے گرفتار کیا تھا۔ وہ یکم اپریل تک ای ڈی کی حراست میں تھے، اس کے بعد انھیں 15 اپریل تک کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ وہ اب تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں کے لیڈران لگاتار کیجریوال سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ دہلی کے وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دیں، لیکن کیجریوال اور ان کی پارٹی عآپ نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ جیل سے ہی حکومت چلائیں گے۔