انسداد دھوکہ دہی کے لیے قائم یورپی یونین کی ایجنسی (او ایل اے ایف)کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2022ء میں یورپی یونین کے بجٹ میں 625 ملین یورو کی بے قاعدگیا ں کی گئیں، جوکہ سال2021ء کے مقابلے میں 100 ملین یورو زیادہ رقم ہے۔
او ایل اے ایف نے سال 2022 میں دھوکہ دہی کے 256 کیسز حل کرنے کے بعد اب 192 نئے معاملات میں چھان بین شروع کر دی ہے۔ یورپی یونین کی اینٹی فراڈ ایجنسی کے مطابق 2022ء میں ویسے تو یورپ کے مخلتف ممالک میں دھوکہ دہی کے واقعات کی چھان بین کی گئی اور اس فہرست میں ہنگری پہلے نمبر پر رہا۔ ہنگری میں فراڈ کے پندرہ واقعات کی چھان بین کی گئی۔
ہنگری میں فراڈ کے متعدد واقعات میں سے ایک کا تعلق یورپی یونین کی جانب سے مہیا کی جانے والی رقوم میں خرد برد سے تھا۔ یورپی یونین کی جانب سے بوڈاپیشٹ حکومت کو دیے جانے والا یہ فنڈ ویسٹ مینجمنٹ یا کوڑا کرکٹ کومناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کی خاطر دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں انسداد دھوکہ دہی کے یورپی ایجنسی نے یورپی کمیشن کو ہنگری کی حکومت سے گیارہ ملین یورو واپس لینے یا وصول کرنے کی تجویز دی ہے۔
اولاف نے اس کے علاوہ کورونا وبا کی بحالی کے یورپی یونین کے فنڈ میں ہونے والی مبینہ خرد برد کی تفتیش بھی شروع کر رکھی ہے۔کووڈ انیس کی عالمی وبا کے دوران اور اس کے بعد یورپی یونین نے اپنے رکن ممالک کو اس وبا سے متاثر ہونے والے ممالک میں بحالی کے لیے رقم دی تھی۔ اینٹی فراڈ ایجنسی کے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کے اس نے دیگر یورپی اداروں کے اندر ہونے والی مالی بدعنوانیوں کے واقعات کی چھان بین بھی شروع کر رکھی ہے۔
ایک واقعے میں یورپی پارلیمینٹ کے ایک رکن کی جانب سے کسی شخص کو نائب رکھا گیا حالانکہ جس شخص کو نوکری دی گئی وہ پہلے ہی سے کسی اور جگہ کام کر رہا تھا۔
اس کے علاوہ یورپی یونین کے دو قانون سازوں نے دو ٹرینیز بھرتی کیے اور ان سے ایسے کام کروائے، جو ان کے فرائض میں شامل نہیں تھے۔ یعنی یورپی یونین سے ان کاموں کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ اس کے علاوہ اینٹی فراڈ ایجنسی نے یورپی یونین میں فروخت کیے جانے والے شہد میں ملاوٹ کے ایک بڑے اسکینڈل کا بھی پردہ فاش کیا ۔ اس سلسلے میں جانچ کے لیے شہد فروخت کرنے والی 133 کمپنیوں کے 320 نمونے اکھٹے کیے گئے اور حیران کن طور پر ان میں سے چھیالیس فیصد میں ملاوٹ کی گئی تھی۔