دھرم گڑھ :رشوت خوری کے بڑھتے معاملوں کے درمیان آج مزید ایک بڑے افسر کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ اڈیشہ میں 2021 بیچ کے آئی اے ایس افسر دھیمن چکما کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے گھر کی تلاشی کے دوران بھی 47 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے ہیں، جنھیں ضبط کر لیا گیا ہے۔2021 بیچ کے آئی اے ایس افسر دھیمن چکما موجودہ وقت میں کالاہانڈی کے دھرم گڑھ ضلع کے ڈپٹی کلکٹر ہیں۔ انھوں نے ایک مقامی کاروباری سے 20 لاکھ روپے کی رشوت مانگی تھی۔ ایسا نہ کرنے پر افسر کی طرف سے کارروائی کی دھمکی دی جا رہی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ دھیمن چکما کے ذریعہ دی جا رہی مبینہ دھمکیوں سے پریشان کاروباری نے وجلنس ڈپارٹمنٹ سے شکایت کر دی تھی۔ شکایت کے بعد محکمہ کی ٹیم جانچ میں مصروف ہو گئی۔ 8 جون کو دھیمن چکما نے دھرم گڑھ واقع اپنی سرکاری رہائش پر کاروباری کو پیسے لے کر بلایا تھا۔ اس جگہ محکمہ وجلنس کی ٹیم پہلے سے ہی نظر رکھے ہوئے تھی۔ جیسے ہی افسر نے پیسے لے کر اپنی ٹیبل پر بچھایا، مستعد ٹیم کمرے میں داخل ہو گئی۔ اس کے بعد 10 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے دھیمن چکما کو گرفتار کر لیا گیا۔ ضبط کردہ 10 لاکھ روپے مبین طور پر طلب رشوت کی پہلی قسط تھی۔
اس معاملے میں انسداد بدعنوانی ایکٹ 1988 کی دفعہ 7 (ترمیمی انسداد بدعنوانی ایکٹ 2018) کے تحت وجلنس سیل تھانہ کیس نمبر 2025/6 درج کی گئی ہے۔ پورے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ بنیادی طور پر تریپورہ سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی کلکٹر دھیمن چکما کی موقع پر ہوئی گرفتاری کے بعد وجلنس ٹیموں نے ان کی سرکاری رہائش پر تلاشی شروع کی۔ ایسا اس لیے، کیونکہ کاروباری کا دعویٰ تھا کہ یہ مزید کئی لوگوں سے رشوت لے چکے ہیں۔ تلاشی میں وجلنس ٹیم کو گھر سے تقریباً 47 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے۔ ان پیسوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔