اندور :راجہ رگھوونشی قتل معاملہ میں پولیس کو 25 جون کی صبح اندور میں نالے سے ملزمہ سونم رگھوونشی کا لیپ ٹاپ ملا ہے۔ گزشتہ 2 دنوں سے پولیس اور کرائم برانچ کی ٹیم سونم رگھوونشی کا لیپ ٹاپ تلاش کر رہی تھی۔ ساتھ ہی اولڈ پلاسیا کے پاس نالے میں تلاشی کے دوران پولیس کو ایک پستول بھی ملا۔ یہ وہی پستول ہے جس کو ملزمان نے راجہ رگھوونشی کو مارنے کے لیے خریدا تھا۔
ہندی نیوز پورٹل ’ٹی وی 9 بھارت ورش‘ پر شائع خبر کے مطابق اندور میں آج صبح سے ایک نالے میں لیپ ٹاپ کی تلاش کی جا رہی تھی۔ یہاں ملزم شلوم کی مدد سے پولیس نے اس لیپ ٹاپ کو نالے سے نکالا۔ شلوم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ وہی لیپ ٹاپ ہے جسے اس نے نالے میں پھینکا تھا۔ دوسری جانب دوپہر 2:30 بجے کرائم برانچ تھانہ شیلانگ ایس آئی ٹی نے تینوں ملزمان (لوکیندر، شلوم اور بلو) کو آمنے سامنے لایا۔ پہلے ملزم لوکیندر اور شلوم سے پوچھ تاچھ ہوئی، اور پھر اس کے بعد چوکیدار بلو سے بھی گہری پوچھ تاچھ کی گئی۔ راجہ رگھوونشی کی سونے کی چین اور منگل سوتر کے بارے میں اب تک کچھ پتہ نہیں چل پایا ہے۔ اس بیگ کے بارے میں بھی پتہ نہیں چل پایا ہے جس میں 5 لاکھ روپے تھے۔
واضح ہو کہ راجہ رگھوونشی قتل معاملہ میں حال ہی میں لوکیندر سنگھ تومر، پراپرٹی ڈیلر شلوم جیمس اور سیکورٹی گارڈ بلویر کی گرفتاری ہوئی تھی، جن پر ثبوت چھپانے اور سونم کو پناہ دینے کا الزام ہے۔ اس کے علاہ سونم کی قریبی دوست الکا کا بھی نام سامنے آیا ہے، جس کی وجہ سے تحقیقات میں نیا سسپنس پیدا ہو گیا ہے۔راجہ رگھوونشی کے بھائی وپن رگھوونشی نے دعویٰ کیا ہے کہ سونم اور راج کشواہا صرف مہرے ہیں، اصل سازش کرنے والا ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔ ساتھ ہی راجہ رگھوونشی کے اہل خانہ نے سونم اور راج کا نارکو ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا تھا، جسے پولیس نے یہ کہتے ہوئے نامنظور کر دیا تھا کہ ملزمان کو سزا دلانے کے لیے ان کے پاس کافی ثبوت ہیں، ایسے میں نارکو ٹیسٹ کی ضرورت نہیں۔