بہار کی اہم اپوزیشن پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے نتیش حکومت سے آر جے ڈی اور قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے دور حکومت میں ریاست کی تعلیمی حالت کے بارے میں ایک وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان چترنجن گگن نے بدھ کو کہا کہ قابلیت کا امتحان پاس کرنے والے اساتذہ کو تقرری کے خطوط کی تقسیم کے لیے آج دارالحکومت پٹنہ کی کنونشن عمارت میں منعقدہ پروگرام میں آر جے ڈی کے دور حکومت کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا ہے کہ اس وقت نہ اساتذہ کی کوئی بحالی ہوئی اور نہ ہی کوئی اسکول ہی کھولا گیا۔ جو سراسر جھوٹ ہے۔ اس لیے اگر حکومت میں ہمت ہے تو وہ اس حوالے سے وائٹ پیپر جاری کرے بصورت دیگر پارٹی اعداد و شمار کے ساتھ موجودہ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دے گی۔
آر جے ڈی کے ترجمان نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ جن اساتذہ کے سامنے جھوٹ بولا جا رہا تھا، ان میں سے زیادہ تر وہی اساتذہ تھے جن کی تقرری 2003 سے 2005 کے درمیان محترمہ رابڑی دیوی کے وزیر اعلیٰ کے دور میں شکشا متر کے طور پر ہوئی تھی جو بعد میں نیوجت ٹیچر کہلائے۔ سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کے وزارت اعلیٰ کے دوران ہی بڑے پیمانے پر پرائمری اسکول کھولے گئے تھے اور کئی پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکولوں میں اپ گریڈ کیا گیا تھا جس کے لیے اساتذہ کی پوسٹیں نہیں بنائی گئیں۔ اس کی تلافی کے لیے شکشا متروں کو بحال کیا گیا۔ شکشا متروں کی بحالی ہی نئے بنائے گئے پرائمری اسکولوں اور اپ گریڈ شدہ مڈل اسکولوں کے لیے کی گئی تھی جبکہ آج کے پروگرام میں پروپیگنڈہ کیا گیا کہ آر جے ڈی کے دور حکومت میں ایک بھی اسکول نہیں کھولا گیا۔
گگن نے کہا کہ اس سے بڑا مذاق اور کیا ہو سکتا ہے کہ جس کی بحالی ہی آر جے ڈی کے دور حکومت میں ہوئی ہے اور جن کی سروس کا آغاز ہی آر جے ڈی کے دور حکومت میں کھولے گئے اسکولوں سے ہوا ہے اسی کے سامنے آر جے ڈی کی حکومت کے بارے میں جھوٹ بول کر پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرجے ڈی کے دور حکومت کے بارے میں کئے جارہے پروپگنڈے کے بارے میں دو دنوں کے اندر وائٹ پیپر جاری کرکے حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے ورنہ آر جے ڈی کے ذریعہ موجودہ حکومت کی پول کھول دی جائے گی۔