نئی دہلی :ہمدرد کے ’روح افزا‘ کے خلاف نازیبا تبصرہ کرکے چہار جانب مذمت کا سامنا کر رہے بابا رام دیو کو دہلی ہائی کورٹ نے بھی سخت پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے رام دیو کے ’شربت جہاد‘ بیان پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ہمارے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور یہ ناقابل معافی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے رام دیو کے خلاف ہمدرد کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔دراصل ہمدرد نے رام دیو کے ویڈیو کو سوشل میڈیا سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ ہمدرد کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ یہ ایک حیران کن بات کے ساتھ ہی فرقہ وارانہ تقسیم کا معاملہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام دیو کا تبصرہ نفرت پھیلانے والے بیان کی طرح ہے۔
معاملے میں دوبارہ شروع ہوئی سماعت کے دوران پتنجلی کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل راجیو نیّر نے کہا کہ اس سلسلے میں ’ایکس‘ پر جاری کیے گئے ویڈیو اور پوسٹ کو ہٹا لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پتنجلی کسی بھی مذہب کے خلاف نہیں ہے۔جج امیت بنسل کی بنچ نے راجیو نیر کے بیان کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے کہا کہ ’پتنجلی‘ نے بیان میں کہا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کا پوسٹ نہیں کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ اس سلسلے میں رام دیو حلف نامہ داخل کریں کہ اس طرح کا بیان یا اشتہار وہ مستقبل میں نہیں دیں گے۔ عدالت نے پانچ دن میں حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت یکم مئی کو ہوگی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں رام دیو نے ’پتنجلی‘ کے گلاب کے شربت کی تشہیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ہمدرد کے روح افزا سے حاصل رقم کا استعمال مدرسے اور مسجد بنانے میں کیا جاتا ہے۔ بعد میں رام دیو نے اپنے تبصرہ کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی برانڈ یا طبقہ کا نام نہیں لیا۔