نئی دہلی:ہندی نیوز پورٹل ’دی پرنٹ‘ پر شائع ایک خبر کی سرخی کا اسکرین شاٹ ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی نے اپنی پارٹی میں منچلوں کو بھر رکھا ہے۔ تازہ معاملہ پونے کا ہے، جہاں بی جے پی کے ایک ’غنڈے‘ نے خاتون پولیس اہلکار سے سرعام چھیڑ چھاڑ کی۔ وہ بھی تب، جب خاتون پولیس اہلکار مرکزی وزیر نتن گڈکری کے پروگرام میں ڈیوٹی دے رہی تھی۔‘‘ کانگریس نے مزید لکھا ہے کہ ’’ملک میں آئے دن خواتین کے خلاف جرائم کے معاملے سامنے آتے رہے ہیں، جن میں بی جے پی اور ان سے جڑے لوگوں کا نام ملوث رہا ہے۔ لیکن یہ سب جان کر بھی خواتین کا احترام اور انھیں بااختیار بنانے کی کھوکھلی باتیں کرنے والے نریندر مودی اور بی جے پی لیڈران خاموش رہتے ہیں۔ یہ بی جے پی کی اسی خاتون مخالف ذہنیت کا نتیجہ ہے، جہاں خواتین کو دویم درجہ کا تصور کیا جاتا ہے۔ یہ بی جے پی کا اصل کردار اور چہرہ ہے۔
اس سے قبل کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر ہی بی جے پی حکمراں ریاست راجستھان میں ایک غیر ملکی خاتون کے ساتھ پیش آئے عصمت دری واقعہ کا ذکر کیا۔ ’ایکس‘ پر شیئر ایک ویڈیو گرافکس کے ذریعہ کانگریس نے بتایا کہ ’’راجستھان کے اودے پور میں فرانس سے آئی ایک خاتون کے ساتھ نوجوان نے زنا کیا۔ طبیعت بگڑنے کے بعد اسے اسپتال میں داخل کیا گیا۔ یہ حادثہ ’ڈبل انجن‘ حکومت کے فلاپ نظامِ قانون کی گواہ ہے۔‘‘ اس واقعہ پر کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’راجستھان کی بی جے پی حکومت میں خواتین اور بچیاں محفوظ نہیں ہیں۔ جو سیاح راجستھان میں گھومنے آ رہے ہیں، وہ بھی محفوظ نہیں ہیں۔
گزشتہ روز پیش آئے اودے پور عصمت دری واقعہ پر کانگریس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات دنیا میں ہندوستان کی شبیہ خراب کرتے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے، جب امریکہ نے ایڈوائزری جاری کر کہا ہے کہ کوئی بھی امریکی خاتون ہندوستان کے سفر پر تنہا نہ جائے۔ ایسے واقعات عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘‘ پارٹی نے مزید کہا کہ ’’نریندر مودی اور بی جے پی کی حکومتوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ خواتین کے خلاف جرائم پر لگام لگے۔ ایسا کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا ملے۔