نئی دہلی : ایک طرف مرکزی حکومت جہاں دنیا بھر میں اپنی ساکھ بنانے میں مصروف ہے اور ہر موقع پر جی 20کی کامیابی کا ڈنکا بجا یا جا رہا ہے وہیں دوسری طرف شیو سینا یوبی ٹی کے ترجمان اخبار ترجمان نے مرکزی حکومت اور مہا راشٹر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
سامنا میں مرکزی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ مہنگائی سے لے کر بے روزگاری تک، کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے سے لے کر روزگار کے مواقع پیدا کرنے تک، مذہب سے لے کر ترقی تک، ملکی سلامتی سے لے کر نام نہاد خود انحصاری تک، صرف ڈنکا اور غلط خبروں کے غبارے ہوا میں چھوڑے جا رہے ہیں۔ مختلف ریاستوں میں نسلی اور مذہبی پولرائزیشن کا کاروبار شروع ہو چکا ہے۔ حکمران جماعت فسادات بھڑکانے اور سیاسی فائدے کے لیے اس کا فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
سامنا میں مزید لکھا گیا ’’مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر بحرانوں کی وجہ سے مذہب اور عقیدے کے جال میں پھنسے ہوئے ہم وطنوں کو پھنسانے کی سازش شروع ہو گئی ہے۔ اس کے لیے ایودھیا میں شری رام مندر، یکساں سول کوڈ، ‘ایک ملک ایک انتخاب جیسے کئی مسائل کو ‘دھمکی دی جا رہی ہے۔
مہارشٹر کے تعلق سے سامنا میں لکھا گیا ہے کہ ’’ایک طرف خشک سالی، فصلوں کی ناکامی، اس سے پیدا ہونے والا قرض کا بوجھ اور کسانوں کی بڑھتی ہوئی خودکشی اور دوسری طرف حکمرانوں کے دھوکہ دہی کے اعلانات، یہ ریاست پر سنگین بحران ہے۔ ریاست کے لوگ گنیش چترتھی کے موقع پر دعا کر رہے ہوں گے کہ دہلی والوں نے اپنی سیاسی خود غرضی کے لیے مہاراشٹر پر مسلط کیے گئے اس بحران کو ہمیشہ کے لیے دور ہو جائیں۔