کشن گنج: کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ آج راہل گاندھی کی قیادت میں مغربی بنگال سے نکل کر بہار میں داخل ہو گئی۔ بنگال اور بہار کے سرحد کشن گنج پر جب یاترا پہنچی تو بنگال کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے بہار کانگریس صدر اکھلیش پرساد سنگھ کو ہندوستانی پرچم حوالے کیا۔ بعد ازاں راہل گاندھی نے آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریات پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ملک میں تشدد و نفرت پھیلا رکھی ہے، جس کو ختم کرنا ضروری ہے۔
بہار میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے پہلے پڑاؤ پر اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ منی پور 9 مہینے سے تشدد کی آگ میں جل رہا ہے لیکن وزیر اعظم کو اس ریاست کا دورہ کرنے کا وقت نہیں مل رہا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بھارت جوڑو نیائے یاترا کی شروعات منی پور سے ہوئی، جہاں ہم نے بی جے پی کے نظریات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ منی پور کو 2 حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے اور بھائی کو بھائی سے لڑایا جا رہا ہے۔ وہاں اب بھی تشدد جاری ہے، لیکن ہندوستان کے وزیر اعظم آج تک منی پور نہیں گئے۔‘
راہل گاندھی بہار میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے او بی سی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’پورا ملک جانتا ہے کہ بھارت میں سب سے بڑی آبادی او بی سی کی ہے۔ اس کے بعد دلت، آدیواسی اور اقلیتی طبقات کا نمبر آتا ہے۔ میں او بی سی طبقے کو بتانا چاہتا ہوں کہ مرکزی حکومت کو 90 آئی اے ایس افسران چلا رہے ہیں، وہ مرکزی بجٹ کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ان 90 افسران میں سے صرف 3 او بی سی سے ہیں اور اس طرح او بی سی کے لیے بہت کم پیسہ مختص کیا گیا ہے۔ اسی لیے ہم نے اس سمت میں ایک انقلابی قدم اٹھانے کی بات کہی ہے۔ ہندوستان کو اب پتہ ہونا چاہئے کہ ملک میں او بی سی اور دلتوں کی صحیح آبادی کتنی ہے۔ اس لیے ہم بھارت میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانا چاہتے ہیں۔