لکھنؤ: این ڈی اے کی حلیف انوپریہ پٹیل نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر او بی سی امیدواروں کی تقرری پر سوال اٹھائے ہیں۔رکزی وزیر انوپریہ پٹیل نے خط میں انٹرویو کی بنیاد پر نوکریوں میں پسماندہ لوگوں اور دلتوں کو نظر انداز کرنے کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ریاستی حکومت کی انٹرویو پر مبنی تقرریوں میں او بی سی، درج فہرست ذات اور قبائل کے امیدواروں کا انتخاب نہیں کیا جاتا۔ان کی یہ کہہ کر چھنٹنی کر دی جاتی ہے کہ وہ قابل نہیں ہیں اور بعد میں اس پوسٹ کو غیر مختص (ان ریزروڈ) قرار دے دیا جاتا ہے۔ انوپریہ نے زور دیا کہ اس نظام پر فوری طور پر روک لگا کر ضروری کارروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو امیدواروں میں پیدا ہونے والے غصے سے بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے دو صفحات پر مشتمل خط میں لکھا کہ آپ اس بات سے بھی اتفاق کریں گے کہ دیگر پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں اور قبائل سے آنے والے امیدوار بھی ان امتحانات میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور پاس ہو کر میرٹ میں جگہ بناتے ہیں۔ اپنین قابلیت کی بنیاد پر ہی وہ انٹرویو کے لیے اہل پائے جاتے ہیں۔انوپریہ نے کہا کہ اگر تقرری کا عمل کئی بار مکمل ہو جائے تو بھی ہر معاملے میں اہل نہ ہونے کی بنیاد پر سیٹوں کو غیر مختص قرار دئے جانے کے بجائے صرف ان زمروں سے ہی پر کیا جانا چاہیے جن کے لیے انہیں مختص کیا گیا ہے۔ اپنا دل کی سربراہ اور بی جے پی کی اتحادی انوپریہ پٹیل نے پہلی بار یوپی حکومت پر اس طرح کے سوالات اٹھائے ہیں، جبکہ وہ 2014 سے بی جے پی کی قیادت والے اتحاد ’این ڈی اے‘ کا حصہ ہیں۔