مظفر نگر: اترپردیش کے مظفر نگر ضلع کے منصور پور تھانہ کے تحت کھبا پور گاؤں میں واقع نیہا پبلک اسکول کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی اس اسکول میں ایک مسلم طالب علم کو دوسرے طلباء سے پٹوانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے معاملے میں کی گئی ہے۔
دو روز قبل جمعہ کو اس اسکول کی ایک متنازعہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون ٹیچر ایک مسلمان طالب علم کو دوسرے طلباءسے پٹوا رہی ہے اور مسلمانوں کو بھی برا بھلا کہہ رہی ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کیس کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ اسکول کی منظوری ایک سال قبل ختم ہوچکی ہے ،یعنی ناجائز طور پر اسکول چل رہا تھا ۔
بیسک ایجوکیشن آفیسر شبھم شکلا نے کہا کہ سال 2019 میں اسکول نے نرسری سے پانچویں جماعت تک منظوری لی تھی۔ یہ تین سال کے لیے عارضی طور پر دیا جاتا ہے۔ اس کی مدت 2022 میں پوری ہو چکی ہے۔ اس کے بعد انتظامیہ نے شناخت کی تجدید نہیں کی۔ تسلیم کیے بغیر چلنے والے اسکول کو بند کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اسکول کے خلاف دوسری محکمہ جاتی کارروائی کی جا رہی ہے۔
جمعے کو سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں اسکول کی ایک خاتون ٹیچر کو ایک مسلمان لڑکے کو اس کے ہم جماعت نے تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل ویڈیو میں خاتون ٹیچر کو ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کرتے ہوئے بھی دیکھا جا رہا ہے۔ سکول بند ہونے کے بعد بچوں کو دوسرے سکول میں داخل کرایا جائے گا۔