نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات (25 جنوری) کو جمعیت علمائے ہند حلال ٹرسٹ کی درخواست پر اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ درخواست میں حلال مصدقہ مصنوعات کی تیاری، فروخت، ذخیرہ کرنے اور تقسیم کرنے پر اتر پردیش حکومت کی پابندی کو چیلنج کیا گیا ہے۔ وہیں ایک دیگر اہم فیصلے میں جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی اور ٹرسٹ کے دیگر عہدیداروں کے خلاف کسی بھی طرح کی تعزیری کارروائی پر بھی روک لگا دی اور حکومت سے کہا کہ اب اس معاملے کو حل کیا جائے گا، یہ سپریم کورٹ کے پاس ہے، اس لیے ایسی کارروائی سے گریز کیا جائے۔ اس کے علاوہ بنچ نے آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت جمعیۃ علماء ہند حلال ٹرسٹ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کو بھی منظوری دے دی ہے۔