کرناٹک اور ملک کی کچھ دیگر ریاستوں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کا تنازعہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے اور اب سری نگر میں بھی ایک اسکول نے حجاب پر سخت پابندی لگا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سری نگر میں ایک پرائیویٹ ہایر سیکنڈری اسکول انتظامیہ نے عبایا پہن کر آنے والی طالبات کو کلاس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس کے بعد طالبات نے ناراضگی کا اظہار کیا اور اس فیصلے کی مخالفت شروع کر دی۔ایک طالبہ نے اسکول انتظامیہ سے اس بات پر بحث بھی کی اور کہا کہ وہ کسی بھی حال میں عبایا کے بغیر اسکول میں داخل نہیں ہوں گی۔ طالبہ نے کہا کہ ’’کیوں نکالوں میں عبایا؟ اللہ تعالیٰ سے مجھے زیادہ محبت ہے، یہاں (اسکول) سے نہیں۔ میں یہاں پر عبایا نہیں نکالوں گی۔‘‘ طالبہ کا کہنا ہے کہ اسکول میں اتنے سارے لڑکے ہیں ایسے میں بغیر عبایا کے کیسے رہا جا سکتا ہے۔ اسکول کی کئی طالبات نے اسکول انتظامیہ کے اس قدم کی شدید مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اللہ اور رسول کے فرمان کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائیں گی۔
اسکول میں 12ویں درجہ میں پڑھنے والی نوشیہ کا کہنا ہے کہ دو تین دن پہلے سے کہا جا رہا ہے کہ عبایا پہن کر اسکول نہیں آنا، یہ یہاں پر قابل قبول نہیں ہے۔ اس کے بعد طالبات پرنسپل کے پاس گئیں اور اپنی بات ان کے سامنے رکھی۔ پرنسپل کو انھوں نے بتایا کہ وہ عبایا کے بغیر اسکول نہیں آ سکتیں کیونکہ اچھا محسوس نہیں کرتیں۔ طالبات کی بات سننے کے بعد پرنسپل نے صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ ہم کو اس سے کوئی مطلب نہیں۔ اگر زیادہ مسئلہ ہے تو پھر کسی دوسری جگہ داخلہ کرا لیجیے، لیکن یہاں اس کی (عبایا کی) اجازت نہیں دی جائے گی۔
طالبات کا کہنا ہے کہ پرنسپل نے ان کی کسی بھی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور عبایا کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔ طالبات نے پرنسپل سے یہاں تک کہا کہ اسکول میں لڑکے بیٹھے ہوتے ہیں اور کچھ تو اسموکنگ بھی کرتے ہیں، ایسے میں طالبات بغیر عبایا کے اچھا محسوس نہیں کریں گی۔ لیکن پرنسپل نے ان سب باتوں کو نظر انداز کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے پہلے بھی کئی بار طالبات کو عبایا پہننے سے منع کیا تھا۔ اسکول انتظامیہ کی دلیل ہے کہ عبایا کی وجہ سے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ اسکول انتظامیہ اس معاملے میں اب سخت رویہ اختیار کر رہی ہے اور ہر حال میں ڈریس کوڈ کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔