نئی دہلی: سپریم کورٹ لکھنؤ کی عدالت کے احاطے میں مارے گئے مظفر نگر کے خوفناک گینگسٹر سنجیو مہیشوری عرف جیوا کی بیوہ پائل کی اس عرضی پر جمعہ کو غور کرے گی، جس میں اس نے اپنے شوہر کی آخری رسومات میں شرکت کرنے کے دوران اپنی گرفتاری پر ایک دن کی روک لگانے کی درخواست کی ہے۔ جسٹس انیرودھ بوس اور راجیش بندل کی تعطیلاتی بنچ نے پائل کی درخواست کی جلد سماعت کی اجازت دی اور کہا کہ وہ جمعہ کو اس معاملے پر غور کرے گی۔عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار کے وکیل کو اس کے شوہر کی موت کی حقیقت ریکارڈ پر لانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ اخبار اور ٹی وی رپورٹس پر بھروسہ نہیں کر سکتی۔ یہ معاملہ درخواست گزار کے وکیل نے بنچ کے سامنے خصوصی ذکر کے دوران اٹھایا۔
جسٹس بوس کی سربراہی والی بنچ کے سامنے اتر پردیش حکومت کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل گریما پرساد نے کہا کہ ریاستی حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے اگر انہیں (پائل) آخری رسومات اور دیگر رسومات میں شرکت کی اجازت دی جائے۔ عدالت عظمیٰ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جمعہ کو مزید غور کے لیے معاملہ درج فہرست کرنے پر اتفاق کیا۔گینگسٹر لیڈر مختار انصاری کے قریبی مانے جانے والے جیوا کا بدھ کی شام لکھنؤ عدالت کے احاطے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ پائل کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس وجہ سے، اس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے شوہر کی آخری رسومات میں شرکت کرنا چاہتی ہیں۔ پائل نے پہلے ہی الہ آباد ہائی کورٹ کے 30 مئی کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے خصوصی چھٹی کی درخواست (اسپیشل لیو پٹیشن) دائر کی تھی۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے عرضی گزار پر عائد گینگسٹر ایکٹ کو منسوخ کرنے کے لیے ان کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔