رانچی: جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی محکمہ کے زیر اہتمام کربلا میدان، سیونڈیہ، بوکارو میں بھارت جوڑو سمیلن کا انعقاد کیا گیا۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے قومی چیئرمین اور راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر راجیش ٹھاکر، لیجسلیچر پارٹی لیڈر عالمگیر عالم، وزیر بنّا گپتا، اقلیتی محکمہ جھارکھنڈ کے انچارج بادل پترالیک، عمیر خان، اقلیتی محکمہ کے چیئرمین منظور انصاری، انوار احمد انصاری، ریاستی ترجمان ڈاکٹر ثقلین، ایم توصیف، سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر گجیندر سنگھ بھی موجود تھے۔
عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آج ملک میں نفرت کا ماحول ہے۔ اس ماحول کو ختم کرنے کے لیے ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے کنیاکماری سے جموں و کشمیر تک پیدل چل کر نفرت کے ماحول کو محبت کی فضا میں بدلنے کی کوشش کی۔ بھارت جوڑو یاترا تقریباً 4000 کلومیٹر پیدل چل کر مختلف ریاستوں سے ہوتی ہوئی جموں و کشمیر پہنچی۔ اس دوران راہل گاندھی نے نوجوانوں، طلباء، خواتین، بزرگوں اور ہر طبقہ کے لوگوں سے ملاقات کی۔ اس دوران لوگوں میں خوف کا ماحول محسوس کیا گیا۔ بے روزگاری سے دوچار نوجوان ہاتھوں میں سرٹیفکیٹ لے کر روزگار کی باتیں کرتے رہے۔ کئی نوجوان اپنی تعلیم کو لے کر پریشان تھے۔ عوام مہنگائی سے پریشان تھے۔
جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر راجیش ٹھاکر نے کہا کہ جب سے بی جے پی نے مرکز میں حکومت بنائی ہے ملک ایک برے دور سے گزر رہا ہے۔ ہمارے رہنما راہل گاندھی نے بنیادی مسائل کو اٹھایا۔ ایوان میں جب وزیر اعظم نریندر مودی سے اڈانی کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے تو ان کی رکنیت ختم کر دی گئی۔
بہرحال، رانچی کے ایربا میں منعقدہ ویور ڈائیلاگ پروگرام بہت کامیاب رہا۔ پورے جھارکھنڈ کے ویور نمائندوں نے بُنائی صنعت سے متعلق مسائل کو پیش کیا۔ ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے اس تلق سے کہا کہ ریاستی حکومت کی سطح پر بنکروں کی ہر ممکن مدد کے ساتھ ساتھ ان کے مسائل کے لیے مرکزی حکومت پر دباؤ بھی بنایا جائے گا۔