نئی دہلی: کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے اپنی جان گنوا دی۔ اب ایک تحقیق سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد بھی بہت سے لوگ جلد ہی فوت ہو گئے! اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 6.5 فیصد مریض اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے ایک سال کے اندر فوت ہو گئے۔ فوت ہونے والے مریضوں میں سے تقریباً 73.3 فیصد لوگ ایک یا زیادہ بیماریوں میں مبتلا تھے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے یہ مطالعہ ان مریضوں پر کیا ہے جو 14 دن یا اس سے زیادہ عرصے سے اسپتال میں داخل تھے۔ نیشنل کلینیکل رجسٹری برائے کوویڈ 19 (این سی آر سی) کے محققین نے ایک سال تک ملک کے مختلف علاقوں کے 31 اسپتالوں میں داخل سنگین مریضوں کو ڈسچارج ہونے کے بعد ان کی نگرانی کی۔
فروری 2023 تک اس مانیٹرنگ کے دوران ہر 3 ماہ بعد 14419 مریضوں سے رابطہ کیا گیا۔ اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان میں سے 952 افراد ایک سال کے اندر ہی مر گئے یعنی 6.5 فیصد لوگ ایک سال سے زیادہ زندہ نہیں رہے۔انڈین جرنل آف میڈیکل ریسرچ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ مردوں کی اموات کی شرح خواتین کے مقابلے میں 65 فیصد زیادہ ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگ ایسے بھی تھے جو ڈسچارج ہونے کے 10 دن کے اندر فوت ہو گئے۔
اعداد و شمار کے مطابق نوجوانوں کی اموات کی شرح کم اور بڑی عمر کے لوگوں کی موت زیادہ رہی۔ اسی تحقیق کے مطابق 17.1 فیصد لوگ ایسے تھے جن میں 4 سے 8 ہفتوں کے اندر ضمنی اثرات ظاہر ہونے لگے۔ باقی 73.3 فیصد ایسے لوگ تھے جو کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا تھے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے کووِڈ سے متاثر ہونے سے پہلے ویکسین لی تھی، وہ شدید بیمار ہونے کے بعد اسپتال میں داخل ہوئے لیکن ڈسچارج ہونے کے بعد انہیں موت سے 60 فیصد تک تحفظ حاصل ہوا۔ مرنے والوں میں کم از کم 197 افراد ایسے تھے جنہوں نے ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لی تھی۔