کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے 15 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ اعلان کردہ ایک نئے روزگار منصوبہ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ’پردھان منتری وِکست بھارت یوجنا‘ کے تعلق سے انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’یہ منصوبہ بھی پی ایم مودی کے جملے کی طرح ہی ثابت ہوگا۔
راہل گاندھی نے یہ تبصرہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ گزشتہ سال نوجوانوں کو ایک لاکھ کروڑ سے ایک کروڑ انٹرن شپ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، اور اب رواں سال ایک لاکھ کروڑ سے ملازمت دینے کی بات کہی گئی ہے، جو محض ایک جملہ ہے۔ انھوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ اب تک 10 ہزار سے بھی کم نوجوانوں کو انٹرنشپ ملی ہے۔
راہل گاندھی نے پی ایم مودی کے نئے منصوبہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اپنی پوسٹ میں طنزیہ انداز اختیار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ایک لاکھ کروڑ روپے کا جملہ– سیزن 2! 11 سال بعد بھی مودی جی کے وہی پرانے جملے، وہی رٹے رٹائے نمبر۔‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں ’’پچھلے سال ایک لاکھ کروڑ روپے سے 1 کروڑ انٹرنشپ کا وعدہ۔ اس سال پھر ایک لاکھ کروڑ روپے کا ملازمت منصوبہ! سچ کیا ہے؟‘‘ اس سوال کا جواب وہ خود ہی دیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ ’’پارلیمنٹ میں میرے سوال پر حکومت نے اعتراف کیا کہ 10 ہزار سے بھی کم انٹرنشپ۔ اسٹائپنڈ اتنا کم کہ 90 فیصد نوجوانوں نے منع کر دیا۔