جموں: بابا امرناتھ کے درشن کے لیے ہر سال ہونے والی یاترا کا باضابطہ آغاز ہو چکا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے زائرین کے پہلے قافلے کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان سری نگر کے لیے روانہ کیا۔ اس قافلے میں 146 گاڑیاں شامل تھیں، جن پر سوار یاتری 3 جولائی کو مقدس شِولِنگ کے درشن کریں گے۔
یہ قافلہ دو مختلف راستوں ’بلتل‘ اور ’پہلگام‘ کے ذریعے وادی امرناتھ کی طرف روانہ ہوگا۔ زائرین میں جوش و جذبہ دیدنی ہے۔ کئی عقیدت مندوں نے کہا کہ ان کی آستھا (عقیدہ) دہشت گردی پر بھاری ہے اور وہ ہر حال میں بابا برفانی کے درشن کریں گے۔جموں و کشمیر بی جے پی صدر ستپال شرما نے کہا کہ ’’ہزاروں عقیدت مند امرناتھ یاترا میں شامل ہونے آئے ہیں اور صرف دو ماہ قبل جس ماحول کی بات ہو رہی تھی، آج ہم دیکھ سکتے ہیں کہ لوگ نعرے لگا رہے ہیں، خوش ہیں اور پُراعتماد ہیں کہ وہ محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔
یاترا میں شامل ایک عقیدت مند نے کہا، ’’ہمارے لیے دہشت سے بڑھ کر بھگوان پر آستھا ہے، اس لیے ہم آئے ہیں۔ ہمیں اپنی فوج اور سکیورٹی فورسز پر بھروسہ ہے۔‘‘زائرین ’ہر ہر مہادیو‘ اور ’بم بم بھولے‘ کے نعروں کے ساتھ جذباتی انداز میں اپنا عقیدہ ظاہر کر رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ امسال کی یاترا، دہشت گردی کے خلاف مضبوط پیغام ہے۔
سکیورٹی کے حوالے سے حکومت نے کڑے انتظامات کیے ہیں۔ جموں-سری نگر نیشنل ہائی وے (این ایچ-44) پر سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ ہر چوراہے، ہر اہم مقام اور ہر قافلے پر نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ ڈرون کیمروں، سی سی ٹی وی اور سادہ لباس اہلکاروں کی مدد سے سکیورٹی کو مزید مؤثر بنایا گیا ہے۔ اس سال لاکھوں یاتریوں کی آمد متوقع ہے اور انتظامیہ نے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے تیاری مکمل کر لی ہے۔