لکھنؤ:یو پی کے سبابق وزیر اعظم خان کے فرزند عبداللہ اعظم کو ایک مقدمہ میں بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ بیجل گھاٹم پور علاقے میں تین مختلف زمینوں کی خریداری سے جڑا ہوا ہے جہاں عبداللہ اعظم نے مبینہ طور پر طے شدہ سرکل ریٹ سے کم اسٹامپ ڈیوٹی ادا کی۔ضلع مجسٹریٹ رامپور کی جانب سے جب معاملے کا جائزہ لیا گیا تو اسٹامپ چوری اور اسٹامپ کمی کے الزامات پر عدالتی کارروائی شروع کی گئی۔ عدالت نے 3 اپریل 2025 کو فیصلہ سناتے ہوئے عبداللہ اعظم پر تقریباً 4.64 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا تاہم وہ مقررہ مدت میں رقم جمع نہیں کر سکے۔ضلع انتظامیہ کے مطابق بار بار نوٹسز اور وارننگ کے باوجود جب جرمانے کی رقم جمع نہیں ہوئی تو اب قانونی کارروائی کے تحت ریکوری سرٹیفکیٹ (آر سی) جاری کر دیا گیا ہے جس کے ذریعے تحصیل دار کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اس رقم کی وصولی عمل میں لائیں۔رامپور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (فینانس) کی جانب سے جاری کردہ آر سی کے مطابق یہ رقم عبداللہ اعظم سے براہ راست یا ان کی جائیداد ضبط کر کے وصول کی جا سکتی ہے۔ اس عمل کو قانونی اصطلاح میں ‘طلب نامہ’ یا ‘ریکوری سرٹیفکیٹ’ کہا جاتا ہے جو اس وقت جاری کیا جاتا ہے جب کوئی فرد یا ادارہ مقررہ سرکاری واجبات ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے۔
اس معاملے پر سرکاری وکیل، پرم کشور پانڈے نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی طور پر سب ڈویڑنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) صدر کی جانب سے جانچ کی گئی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ زمینوں کی خریداری میں جان بوجھ کر کم اسٹامپ دیا گیا تھا۔ بعد ازاں معاملہ ضلع مجسٹریٹ کی عدالت میں پہنچا جہاں عدالت نے عبداللہ اعظم کے خلاف فیصلہ سنایا۔یاد رہے کہ عبداللہ اعظم خان حال ہی میں 17 ماہ کی قید کے بعد جیل سے رہا ہوئے ہیں اور ان پر پہلے بھی متعدد مقدمات زیرِ التوا ہیں۔ تازہ کارروائی ان کی قانونی مشکلات میں مزید اضافہ کر سکتی ہے۔ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اگر جرمانہ جلد جمع نہیں کیا گیا تو مزید سخت اقدامات، جیسے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا یا املاک ضبطی کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔