پٹنہ : رواں سال کے اخیر میں ہونے والے اسمبلی انتخاب سے قبل ہی بہار میں تمام سیاسی پارٹیاں اپنی اپنی حکمت عملی تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ گزشتہ کچھ دنوں سے این ڈی کی حلیف پارٹی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سپریمو چراغ پاسوان باغیانہ رخ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ سب سے پہلے انہوں نے اسمبلی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا، اس کے بعد 8 جون کو آرا ضلع کے رمنا میدان سے ’نَو سنکلپ ریلی‘ کو خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ بہار کے تمام 243 سیٹوں پر انتخاب لڑیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے کہا کہ آپ جہاں سے کہیں گے وہاں سے میں انتخاب لڑوں گا۔
دریں اثنا رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان 29 جون کو راجگیر میں ’بہوجن بھیم سنکلپ ریلی‘ کرنے والے ہیں۔ یہ ریلی راجگیر کے گیسٹ ہاؤس میں ہوگی۔ پارٹی کے نالندہ ضلع صدر ستیندر پاسوان مُکُٹ نے اس سلسلے میں بتایا کہ ’’یہ ایک تاریخی ریلی ہوگی۔ ویسے تو نالندہ ضلع کے لیے یہ ریلی ہے، لیکن اس میں مگدھ خطہ کے نوادہ، شیخ پورہ، گیا اور جہان آباد اضلاع کے لوگ بھی شرکت کریں گے۔ یہ میدان 15 سے 20 بیگھا میں ہے، امید ہے کہ پورا میدان لوگوں سے بھرا ہوگا۔
پارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ راجگیر کی ریلی آرا ریلی سے بھی بڑی اور تاریخی ہونے والی ہے۔ آرا میں جو ریلی ہوئی تھی وہ ’نو سنکلپ ریلی‘ تھی، لیکن راجگیر میں بابا بھیم راؤ امبیڈکر کے نام سے ریلی کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے آبائی ضلع میں ریلی کرنے کے پیچھے چراغ پاسوان کا کیا ارادہ ہے، اس پر پارٹی کے ریاستی سطح کے ایک لیڈر نے کہا کہ ’’آرا کی ریلی بہار اسمبلی انتخاب میں چراغ پاسوان کے کردار کی شروعات تھی، لیکن دوسری ریلی چراغ کی طاقت کو ظاہر کرے گی۔