نئی دہلی: محکمہ موسمیات نے اشارہ دیا ہے کہ جنوب-مغربی مانسون اگلے دو۔تین دنوں میں کیرالہ میں دستک دے سکتا ہے، جس سے ملک کے باقی حصوں میں بھی بارش کی سرگرمیوں میں تیزی آنے کی امید ہے۔ وہیں بحیرہ عرب میں بنا ویل مارکڈ لو پریشر سسٹم اگلے 24 گھنٹوں میں ڈپریشن میں تبدیل سکتا ہے جس سے مغربی ساحلوں پر موسلا دھار بارش کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ادھر دہلی میں بھی شدید گرمی اور ’لُو‘ سے لوگوں کو کچھ دنوں تک راحت ملنے والی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ابھی موسم کا مزاج اسی طرح بدلا رہے گا۔ ہفتہ کو بھی قومی راجدھانی علاقے میں ہلکی بارش ہونے، گرج کے ساتھ بجلی گرنے کا امکان ہے۔ مہاراشٹر میں بھی شدید بارش کی پیش گوئی ہے۔ وہیں ہماچل پردیش کے 7 ضلعوں میں اگلے کئی دنوں تک طوفان اور اولے گرنے کے امکان کے پیش نظر آرینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں بارش کے ساتھ طوفان کا اثر بھی دیکھنے کو ملا ہے۔ بدھ کو شدید بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی آئی ہے۔ حال میں شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 سے 35 ڈگری سیلسیس کے درمیان ہے جو اس مہینے کی شروعات کے مقابلے میں قابل ذکر گراوٹ ہے۔
محکمہ موسمیات نے ہفتہ کو ہماچل پردیش کے 7 ضلعوں چمبا، کانگڑا، کُلو، منڈی، شملہ، سولن اور سرمور میں طوفان اور اولے گرنے کا الرٹ جاری کیا ہے۔ جمعہ کو ریاست میں سب سے زیادہ درجہ حرارت اونا میں 38.8، نیری میں 38.5 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ ویسٹرن ڈسٹربینس کے مسلسل فعال رہنے سے پری مانسون بے قابو ہے جس سے شمالی ہند کی کئی ریاستوں میں درجہ حرارت میں غیر معمولی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اتر پردیش، پنجاب، ہریانہ اور دہلی میں اوسط درجہ حرارت معمول سے 3 سے 5 ڈگری سیلسیس تک کم ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سال موسم کا مزاج معمول پر نہیں رہا ہے۔ مئی مہینے کو عام طور پر جھلسانے والی گرمی کے لیے جانا جاتا ہے لیکن اس بار پورے ملک میں نہ تو گرمی اپنے عروج پر پہنچی ہے اور نہ ہی گزشتہ دسمبر میں ٹھنڈ نے اثر دکھایا تھا۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کی گئی گرم لہر کی وارننگ بھی پورے طور پر صحیح ثابت نہیں ہو سکی ہے۔ جنوبی ہند کے کئی حصوں میں گزشتہ کچھ دنوں سے مسلسل بارش ہو رہی ہے اور مانسون اس بار اپنے طے وقت سے پہلے دستک دینے کی طرف گامزن ہے۔