ہم نے اپنی جوابی کارروائی کو ابھی ملتوی کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ہم دیکھیں گے کہ پاکستان کیا رویہ اختیار کرتا ہے۔ ہندوستان کی تینوں افواج اور بی ایس ایف الرٹ پر ہیں۔ سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک کے بعد آپریشن (سندور) دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی ہے۔ ہندوستان پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تو منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ہم اپنی شرطوں پر جواب دے کر رہیں گے۔ ہر اس جگہ جا کر کارروائی کریں گے جہاں دہشت گردی کی جڑیں نکلتی ہیں۔ کوئی بھی نیوکلیئر بلیک میل ہندوستان برداشت نہیں کرے گا۔ ہندوستان فیصلہ کن حملہ کرے گا۔ ہم دہشت گردی کی سرپرست حکومت اور دہشت گردی کے آقاؤں کو الگ الگ نہیں دیکھیں گے۔‘‘ یہ بیان آج وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے نام خطاب کے دوران دیا۔ ’آپریشن سندور‘ کے بعد یہ وزیر اعظم کا پہلا عوامی خطاب تھا، جس میں انھوں نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان پوری مضبوطی کے ساتھ ’زیرو ٹولرنس‘ والا رویہ اختیار کرے گا۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے ہندوستانی فوج کی بھرپور تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’دنیا نے ملک کی صلاحیت اور صبر دونوں دیکھا۔ میں افواج کی بہادری اور ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ میں فوج، خفیہ ایجنسیوں کو سلام کرتا ہوں۔ (تینوں) افواج نے اپنی بھرپور بہادری کا مظاہرہ کیا۔‘‘ پہلگام حملہ کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے جو بربریت دکھائی تھی، اس نے ملک اور دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ چھٹیاں منا رہے بے قصور و معصوم شہریوں کو مذہب پوچھ کر ان کے کنبہ کے سامنے، ان کے بچوں کے سامنے بے رحمی سے مار ڈالنا، یہ دہشت کا خوفناک چہرہ تھا۔ یہ ہندوستانی خیر سگالی کو توڑنے کی کوشش بھی تھی۔ میرے لیے یہ انفرادی طور سے بہت تکلیف دہ تھا۔