ناگپور:اورنگ زیب کے مقبرے پر تنازع کے درمیان پیر کی شام مہاراشٹر کے ناگپور کے محال علاقے میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ اس دوران شرپسندوں نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ انہوں نے پتھراؤ کیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ پتھراؤ سے کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ہنسپوری علاقے میں بھی شرپسندوں نے کئی دکانوں اور مکانات کو نشانہ بنایا ہے۔ پولیس نے شہر میں امتناعی احکامات نافذ کر دیے ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق ناگپور کے پولس کمشنر ڈاکٹر رویندر سنگل نے کہا کہ شہر میں انڈین سول سیکورٹی کوڈ کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے۔
درحقیقت جھڑپ کا پہلا واقعہ پیر کی شام تقریباً 7.30 بجے محال کے چٹنیس پارک علاقے میں پیش آیا۔دوسری جھڑپ 10.30 بجے سے 11.30 بجے کے درمیان ہنسپوری علاقے میں پرانا بھنڈارا روڈ کے قریب ہوئی۔ اس دوران مشتعل ہجوم نے علاقے میں کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور توڑ پھوڑ کی اور مکانات کو آگ لگا دی۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ناگپور میں پرتشدد جھڑپوں کے سلسلے میں امن کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری اس صورتحال میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم پولیس انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور شہری ان کے ساتھ تعاون کریں۔ دیویندر فڑنویس نے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے اور انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔
دریں اثناء مہاراشٹرا ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین پیارے خان نے تشدد پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ محال کے علاقے میں دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کے بعد شہر میں کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔” اس دوران انہوں نے ناگپور کے لوگوں سے امن برقرار رکھنے اور حالات پر قابو پانے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔
پیارے خان نے کہا، "ناگپور ہمیشہ سے امن اور ہم آہنگی کی علامت رہا ہے، جہاں سے پوری دنیا میں ہندو مسلم بھائی چارے کا پیغام جاتا ہے۔ یہ شہر ذات پات، فرقہ یا مذہب کی بنیاد پر جھگڑوں سے دور رہا ہے۔ آج جو بھی واقعہ ہوا انتظامیہ اس پر ضروری کارروائی کرے گی۔