دراصل ادیتی کو پونے ضلع پریشد کی جانب سے منعقدہ ’ناسا ٹور‘ کے لیے منتخب کردہ 25 اسٹوڈنٹس میں شامل کیا گیا ہے۔ ضلع پریشد اور ’انٹر یونیورسٹی سینٹر فار ایسٹروفزکس اینڈ ایسٹرونومی‘ (آئی یو سی اے اے) کے اشتراک سے ششم و ہفتم جماعت کے 75 طلبا کا انتخاب 3 مرحلوں کے امتحان کے بعد کیا گیا۔ پہلے مرحلہ میں 13 ہزار طلبا نے شرکت کی، جن میں سے ہر بلاک کے سرفہرست 10 فیصد طلبا کو دوسرے مرحلے کے لیے منتخب کیا گیا۔ دوسرے مرحلہ میں طلبا نے آن لائن ایم سی کیو امتحان دیا۔ آخری مرحلہ میں 235 طلبا کے انفرادی انٹرویو لیے گئے، جن میں ادیتی کا نام ان 25 طلبا میں شامل ہوا جنہیں ’ناسا ٹور‘ کے لیے منتخب کیا گیا۔
گھر والوں کے مطابق ادیتی نے نہ صرف تعلیمی شعبہ میں ذہانت دکھائی، بلکہ کھیل کود اور تقریر و رقص وغیرہ میں بھی اپنے ہنر کا مظاہرہ کیا۔ اس کے اسکول کی معلمہ ورشا کوتھواڑ نے بتایا کہ ادیتی کے ناسا ٹور کے لیے منتخب ہونے سے متعلق خبر سامنے آنے کے بعد پورے اسکول میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ ادیتی کو اب ایک سائیکل اور بیگ بھی دیا گیا ہے، ساتھ ہی اسکول نے اس کے لیے ایک لیپ ٹاپ کی درخواست بھی دی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ادیتی کی اس کی خالہ نے بچپن سے پرورش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا خاندان کبھی ہوائی جہاز کے قریب بھی نہیں گیا، اس لیے ادیتی کا امریکہ جا کر ناسا کا دورہ کرنا ان کے لیے فخر کی بات ہے۔ ادیتی کے لیے یہ پہلا موقع ہوگا جب وہ ممبئی سے ہوائی جہاز پر سوار ہو کر امریکہ جائے گی۔ وہ وہاں ناسا کے سائنسدانوں سے ملاقات کرے گی اور ان کے کام کرنے کے طریقے کو سمجھے گی۔