چنڈی گڑھ: ہریانہ میں بارش کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ امبالہ کی حالت سب سے خراب ہے، یہاں کا 40 فیصد علاقہ پانی سے بھر گیا ہے۔ اس دوران ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج کو امبالہ میں کشتی پر سوار دیکھا گیا۔ وزیر داخلہ وج بارش سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے نکلے تھے۔ کھیتوں سے لے کر سڑکیں تالاب میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ تمام دریاؤں اور تالابوں طغیانی آئی ہوئی ہے اور چہار سو تباہی ہی تباہی نظر نظر آ رہی ہے۔
یمنا نگر کے علاوہ کرنال اور پانی پت کے دیہاتوں میں بھی یمنا کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ پانی پت کی گوشالا بھی پانی میں ڈوب گئی ہے، جس کی وجہ سے کئی گائیں بھی مر چکی ہیں۔ دریں اثنا، محکمہ موسمیات نے امبالہ، کرنال اور پنچکولہ اضلاع میں آج بھی بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ ہریانہ کا جی ٹی روڈ بیلٹ بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ 9 اضلاع کے تقریباً 600 گاؤں پانی سے متاثر ہیں۔ امبالہ کے 40 فیصد حصے میں پانی بھر جانے کی وجہ سے یہاں کے اسکولوں کی چھٹیاں 15 جولائی تک بڑھا دی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امبالہ کا کئی ریاستوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، یہاں کی 7 اہم سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔ امبالا-سہارنپور، امبالہ-دہلی، امبالا-جالندھر، امبالا-چنڈی گڑھ، امبالا-پنچکولہ بروالہ ہائی وے کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے امبالہ کا ہماچل، دہلی، چنڈی گڑھ، پنجاب، جموں و کشمیر اور اتر پردیش، اتراکھنڈ سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ڈرائیوروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس شاہراہ پر سفر نہ کریں۔