سعودی عرب میں اسلامی امور، دعوت و ارشاد کے وزیر ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے زور دیا ہے کہ کسی کو بھی ایسے مبلغین کے معاملے میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے جو اپنے ان نظریات اور فتووں سے پیچھے ہٹ جائیں جن سے وہ لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔
وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کاغذی مراجعت کو قبول نہیں کیا جائے گا کیونکہ لوگوں کے خیالات کا تحفظ ہماری گردنوں کی امانت ہے۔ انہوں نے کہا کے ایسا مبلغ اپنے ٹیپ میں جو کچھ نشر کرچکا اسے بھی واپس لے۔ لوگوں کے سامنے اپنے پرانے خیالات سے دستبرددار ہونے کا اعلان کرے۔ اپنی سچائی اور سنجیدگی کا یقین دلائے۔
ڈاکٹر عبد اللطیف نے کا یہ بیان ان مبلغین کے حوالے سے اخباری بیانات میں سامنے آیا جو اپنے ایسے نظریات اور فتووں سے پیچھے ہٹ گئے جن کے ذریعے وہ لوگوں کو دھوکہ دیتے تھے۔ ڈاکٹر عبد اللطیف نے بیان مقدس مقامات کے علاقے کے دورہ کے دوران دیا۔ مقدس مقامات کے علاقے کا دورہ وہ وزارت کی سہولیات کی تکمیل اور عازمین حج کے استقبال کے لیے جدید ترین تیاریوں اور آلات کو جاننے کے لیے کر رہے تھے۔
وزیر اسلامی امور نے کہا کہ ” گر کوئی شخص کسی بڑی ممانعت میں پڑا تھا تو ہم اس کے پیچھے ہٹنے پر خوش ہوتے ہیں، لیکن ہم اس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کا اعلان عام سنجیدگی کے ساتھ کرے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ سچ کی واپس آجائے لیکن ہم اس سے یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ عوامی طور پر اپنی پسپائی کا اعلان کرے جیسا کہ اس نے اس سے قبل کی اپنی باتوں کو بھی علانیہ کیا تھا۔ اگر وہ اپنی سنجیدگی اور اخلاص ثابت کرتا ہے تو ہم اس کے حالات کا مطالعہ کریں گے۔