نئی دہلی: سپریم کورٹ کے وکیل اور مہوا موئترا کے سابق ساتھی جئے اننت دیہادرائی نے اب دعویٰ کیا ہے کہ ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اپنی شکایت کی وجہ سے انہیں اپنی جان کو سنگین خطرہ کا خدشہ ہے۔ دیہادرائی، جنہوں نے سی بی آئی اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کو خط لکھ کر الزام لگایا تھا کہ ان کے پاس مہوا موئترا کے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے ایک تاجر سے رشوت لینے کے ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ٹی ایم سی ایم پی کی طرف سے ان پر اپنی شکایت واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
دہلی پولیس کمشنر سنجے اروڑہ کو لکھے ایک خط میں وکیل جئے اننت دیہادرائی نے کہا کہ مجھے 14 اکتوبر کی اپنی شکایت (کیش فار کوئری) کی وجہ سے اپنی حفاظت کو بہت سنگین خطرہ لاحق ہونے کا خدشہ ہے، جو میں نے مہوا موئترا اور دیگر کے خلاف کی ہے۔ ان کے خلاف کیس سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور ایم پی نشی کانت دوبے کو سونپ دیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 19 اکتوبر کو ان پر شکایت واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالنے کی براہ راست کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دھمکی بھی دی گئی تھی کہ اگر میں نہیں مانتا تو میری ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
جے اننت نے اپنے خط میں لکھا کہ انتہائی مخصوص مطالبہ تھا کہ مجھے غیر مشروط طور پر ان دونوں شکایت کو واپس لے لینا چاہیے جن میں موئترا اور دیگر کے خلاف قومی سلامتی اور بدعنوانی سے متعلق بہت سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ دیہادرائی نے مزید دعویٰ کیا کہ ٹی ایم سی لیڈر کی اپنے مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے کے لیے اپنے اثر و رسوخ اور سیاسی طاقت کا غلط استعمال کرنے کی تاریخ کی وجہ سے میرے خدشات سنگین ہیں۔