نئی دہلی :18ویں لوک سبھا کے چوتھے دن صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں صدر جمہوریہ نے ملک کی معیشت کی ترقی کا ذکر کیا، جس پر سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ یہ دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے اور تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گی، تو کسان کیوں پریشان ہیں؟ نوجوان بے روزگار کیوں ہیں؟ ملک میں اتنی مہنگائی کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی پانچویں معیشت بننے کی جو کہانی سنائی جا رہی ہے کیا ہمارا کسان بھی اسی طرح خوش ہو گیا ہے؟
اکھلیش یادو نے کہا کہ اگر ہم پانچویں بڑی معیشت ہیں تو اتنے بڑے پیمانے پر نوجوان بے روزگار کیوں ہیں؟ ان کے پاس نوکری کیوں نہیں ہے؟ پھر اگنی ویر جیسا منصوبہ آدھے ادھورے طور پر کیوں لاگو کرنی پڑ رہی ہے؟ سماجوادی کے سربراہ نے سوال کیا کہ مہنگائی اتنی کیوں ہے؟ سرمایہ کاری کے حوالے سے جس طرح بڑے خواب دکھائے گئے، سرمایہ کاری کہاں ہے؟ چند لوگوں کی ترقی ملک کی ترقی نہیں بن سکتی۔ چند لوگوں کی ترقی سے ہم پانچویں بڑی معیشت بن سکتے ہیں لیکن گزشتہ 10 سالوں میں جن کا سب سے زیادہ استحصال ہوا ہے، حکومت کے پاس ان کے لیے کیا ہے؟