لکھنؤ: اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے میڈیا کی سرخیوں میں رہنے والے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی سوامی پرساد موریہ پر لکھنؤ میں ایک پروگرام کے دوران جوتا پھینکا گیا۔ حالانکہ سوامی پرساد موریہ اس حملے میں بال بال بچ گئے، لیکن ہجوم نے ملزم کو پکڑ لیا اور اس کی زبردست پٹائی کردی۔ سیکورٹی اہلکاروں نے کسی طرح اس کی جان بچائی اور اسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزم کی شناخت آکاش سینی کے طور پر ہوئی ہے اور وہ سوامی پرساد موریہ کی مسلسل بیان بازی کی وجہ سے ناراض تھا ۔ جب پولیس ملزم آکاش سینی کو لے کر جا رہی تھی تو اس نے میڈیا سے کہا کہ وہ پوجا پاٹھ کرنے والا ایک شخص ہے، لیکن سوامی پرساد موریہ جس طرح سے رام چرت مانس، کیدارناتھ اور بدری ناتھ کے بارے میں بیانات دے رہے تھے، اس سے اس کو تکلیف ہوئی ہے۔فی الحال پولیس اس کو اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ دراصل سوامی پرساد موریہ ایس پی کے پسماندہ طبقات سیل کی کانفرنس میں حصہ لینے کے لئے اندرا گاندھی پرتشٹھان پہنچے تھے، جہاں نوجوان نے ان پر جوتا پھینک دیا۔
ادھر اس معاملے پر سیاست بھی شروع ہو گئی۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان منیش شکلا نے کہا کہ اس طرح کے واقعہ کا کسی بھی حال میں دفاع نہیں کیا جا سکتا، لیکن کل جب گھوسی ضمنی انتخاب کی مہم کے دوران بی جے پی امیدوار پر سیاہی پھینکی گئی تو اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیا کہ یہ بی جے پی کا کام ہے۔ تو آج جو واقعہ پیش آیا ہے، کیا ایس پی نے اس کو کروا لیا ہے؟اس پر ایس پی کے ترجمان ابھیشیک رائے نے کہا کہ یہ واقعہ بی جے پی کے کہنے پر ہوا ہے۔ مئو میں جو کچھ ہوا، اسے بھی بی جے پی نے اسپانسر کیا تھا۔ یہ بات ملزم نے خود بتائی ہے۔