دہلی-این سی آر میں ’فٹجی‘ (FITJEE) کے سنٹرس اچانک بند ہو جانے سے اس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا بے حد پریشان ہیں۔ اس معاملے میں فٹجی کے مالک سمیت 12 لوگوں کے خلاف مقدمے بھی درج کیے گئے ہیں۔ 2 مقدمات کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ نوئیڈا کے سیکٹر-58 اور گریٹر نوئیڈا کے نالج پارک تھانہ میں درج ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق درج مقدمات میں فٹجی کے مالک ڈی کے گویل، چیف فائنانس افسر (سی ایف او) راجیو ببر، چیف آپریٹنگ افسر (سی او او) منیش آنند، گریٹر نوئیڈا برانچ کے چیف رمیش بٹلیش سمیت 12 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ نوئیڈا پولیس کے ڈپٹی کمشنر رام بدن سنگھ کا کہنا ہے کہ ان سبھی کے خلاف مجرمانہ سازش اور دھوکہ کے الزامات مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ فٹجی کے کئی اساتذہ نے مہینوں سے تنخواہ نہ ملنے کے سبب استعفیٰ دے دیا ہے، جس سے فٹجی کے سنٹرس کو پہلے سے ہی ٹیچر بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ فٹجی کے 2 سنٹرس کے خلاف نوئیڈا اور غازی آباد میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ فٹجی ملک بھر میں 73 سنٹرس چلاتا ہے۔ فٹجی کے سنٹرس اچانک بند ہونے سے لاکھوں روپے کی فیس ادا کرنے والے کئی طلبا اور ان کے سرپرست پریشانی میں پڑ گئے ہیں۔ فٹجی کے لکشمی نگر سنٹر میں پڑھنے والے ایک طالب علم کی ماں سندھیا سنگھ نے کہا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے 5.4 لاکھ روپے کی ادائیگی کی تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’میرا بیٹا مشرقی دہلی کے لکشمی نگر واقع فٹجی سنٹر میں انجینئرنگ انٹرینس امتحان کی تیاری کر رہا تھا۔ سنٹر بغیر کسی اطلاع کے ایک ہفتہ سے بند ہے۔