بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ جہاں سے بھی گزر رہی ہے، لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یاترا میں پرینکا گاندھی اور ایم کے اسٹالن جیسی سیاسی شخصیات کی شرکت کے بعد اس بھیڑ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ راہل گاندھی کی قیادت میں نکل رہی اس یاترا میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو پہلے دن سے ہی شامل ہیں اور انڈیا بلاک میں شامل دیگر پارٹیوں کے لیڈران بھی راہل گاندھی کے ساتھ گاڑی پر یا پیدل سفر کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ یاترا کے دوران مختلف مقامات پر انڈیا بلاک کے لیڈران مختصر خطاب بھی کر رہے ہیں۔
آج مظفر پور میں آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اپنے خطاب کے دوران ایس آئی آر کو لے کر انتہائی فکر انگیز بیان دیا۔ انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس آئی آر شروع ہونے سے اب تک 4 ہزار کروڑ روپے کی رشوت لی جا چکی ہے۔ تیجسوی نے کہا کہ ’’این ڈی اے حکومت میں رشوت خوری عروج پر ہے۔ ہر کام کے لیے رشوت دینی پڑتی ہے۔ ایس آئی آر شروع ہونے کے بعد سے اب تک 4 ہزار کروڑ روپے کی رشوت لی گئی ہے اور یہ سب پیسہ این ڈی اے لیڈران کے پاس پہنچ رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مظفر پور میں جرائم عروج پر ہے، خواتین و بہنیں محفوظ نہیں ہیں۔ ان کے ساتھ کوئی حادثہ ہوتا ہے تو حکومت کی طرف سے کوئی پوچھنے تک نہیں آتا۔
سی پی آئی (ایم ایل) کے قومی جنرلس کریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے اپنے خطاب میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کو عوامی تحریک قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ووٹر ادھیکار یاترا محض یاترا نہیں بلکہ عوامی تحریک ہے۔ اس عوامی تحریک سے نکلا نعرہ ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ آج پورے ملک میں گونج رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے عزم ظاہر کیا کہ ہم سبھی کو مل کر ’ووٹ چوری‘ روکنی ہے۔ دیپانکر بھٹاچاریہ نے راہل گاندھی کی اس پریس کانفرنس کا بھی ذکر کیا جس میں بنگلورو سنٹرل کے مہادیوپورا اسمبلی حلقہ میں ہوئی ’ووٹ چوری‘ کا انکشاف کیا گیا تھا۔ سی پی آئی ایم ایل لیڈر نے کہا کہ راہل گاندھی نے ’ووٹ بندی‘ اور ’ووٹ چوری‘ کے خلاف جو آواز اٹھائی تھی، اسے بہار کی عوام نے زبردست حمایت دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ کا نعرہ اب ملکی سطح پر لگ رہا ہے۔