نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران خدمات انجام دینے والے مختلف افسران اور عملے کے اعزازیہ میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد انتخابی عمل میں شامل عملے کو ان کی محنت کے عوض مناسب اور باوقار معاوضہ فراہم کرنا ہے، جو کئی ماہ تک اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتا ہے تاکہ ہر ووٹر کو حق رائے دہی کے لیے آسانی فراہم کی جا سکے۔
کمیشن کے مطابق اس سے قبل 2014 سے 2016 کے درمیان اعزازیہ میں آخری بار اضافہ کیا گیا تھا لیکن اب اس میں قابل ذکر بہتری کی گئی ہے۔ اب پریزائیڈنگ افسران اور ووٹ شماری کے نگران کو روزانہ یا جزوی دن کے لیے 500 روپے یا ایک ہی بار 2000 روپے دیے جائیں گے، جو پہلے 350 روپے تھے۔ پولنگ افسران کو اب 400 روپے روزانہ یا 1600 روپے ایک بار ملیں گے، جبکہ یہ رقم پہلے 250 روپے تھی۔ گنتی معاون افسران کو 450 روپے روزانہ یا 1350 روپے ایک بار ادا کیے جائیں گے، جو پہلے 250 روپے تھے۔
کلاس فور کے ملازمین کو 350 روپے روزانہ یا 1400 روپے ایک بار دیے جائیں گے، جو پہلے 200 روپے تھی۔ کال سینٹر اور کنٹرول روم میں کام کرنے والے کلاس فور ملازمین کو اب ایک ہزار روپے کا ایک وقتی اعزازیہ دیا جائے گا، جو پہلے روزانہ 200 روپے تھا۔ ویڈیو نگرانی ٹیم، میڈیا مانیٹرنگ کمیٹی اور فلائنگ اسکواڈ کے کلاس اول اور دوم کے ملازمین کو 3 ہزار روپے ایک بار دیے جائیں گے، جو پہلے 1200 روپے تھے۔ کلاس سوم کے ملازمین کو 2 ہزار روپے ایک بار ملیں گے، جو پہلے 1000 روپے تھے۔
مائیکرو آبزرویٹرز کو اب 2 ہزار روپے ایک بار دیے جائیں گے، پہلے یہ رقم 1000 روپے تھی۔ پولنگ اسٹیشن یا گنتی مراکز پر تعینات پولیس، ہوم گارڈز، این سی سی کیڈٹس اور دیگر رضاکاروں کو کھانے پینے کے اخراجات کے لیے روزانہ 500 روپے دیے جائیں گے، جو پہلے 150 روپے تھے۔ ڈپٹی ضلع انتخابی افسر کو اب کم از کم متعلقہ عملے کے ایک ماہ کی بیسک سیلری کے برابر ادائیگی کی جائے گی، جبکہ پہلے کوئی تنخواہ نہیں دی جاتی تھی۔
سی اے پی ایف کے گزیٹیڈ افسران کو 15 دن یا اس سے کم دورانیے کی ڈیوٹی کے لیے 4 ہزار روپے اور اس سے زائد کے لیے ہفتہ وار 2 ہزار روپے دیے جائیں گے، جو پہلے بالترتیب 2500 اور 1250 روپے تھے۔ دیگر افسران اور عملے کے لیے بھی اعزازیہ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، اسسٹنٹ ایکسپینڈچر آفیسر، سیکٹر آفیسرز اور سیکٹر پولیس آفیسرز کو اب مکمل انتخابی ڈیوٹی پر 10,000 روپے یا تناسبی بنیاد پر ادائیگی کی جائے گی، جو پہلے 7,500 روپے تھی۔