پنے:این سی پی سربراہ شردپواردیگر پارٹیوں کے تقریب میں شامل نہ ہونے کے مشورے دینے کےبعدبھی پنے پہنچ گئے ہیں ۔ دہلی میں اپوزیشن اور بی جےپی کے درمیان تنازعے ہونے کے باوجود پونے میں منعقدہ تقریب میں دونوں وزیر اعظم نریندر مودی اور پوار نے اچھے سے ایک دوسرے کا استقبال کیا۔تقریب کے آغاز میں وزیر اعظم نریندر مودی خود چل کر شردپوار کے پاس گئے اور ان سے گرمجوشی سے ملاقات کی ۔
واضح رہےکہ مودی نے اپوزیشن کے اتحاد انڈیا کو کئی مرتبہ تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اب اپوزیشن پٹنہ اور بنگلور میں اپنی کامیاب میٹنگ کے بعد ممبئی میں تیسری میٹنگ منعقد کریگا۔
تقریب کو لوکمانیہ تلک سمارک مندر ٹرسٹ کی جانب سے منعقد کیا گیا ہے جس میں شردپوار کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا ہے ۔ تقریب میں وزیرا عظم کو لوکمانیہ تلک نیشنل ایوارڈ رتفویض کیا جائے گا۔اسٹیج پر شردپوار کے علاوہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے ، نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوار بھی موجود تھے ۔ مودی نے اجیت پوار کا بھی پرتپاک استقبال کیا۔
نریندر مودی نے تقریب کے دوران تقریر میں کہا کہ ’’ عدم اعتماد کی فضا کے بغیر تبدیلی ناممکن تھی ۔ ایک دوسرے پر اعتماد ہی ہمیں مضبوط بنا سکتا ہے ۔ لوکمانیہ تلک کے پاس منفردصلاحیت تھی کہ وہ نوجوان ہنر کو پہچان لیتے تھےجس کی ایک مثال ویر ساورکر تھے۔‘‘ علاوہ ازیں اس سے پہلےپوار نے کہاکہ ’’ لوکمانیہ تلک ملک کیلئے مکمل آزادی چاہتے تھےاور انہوں نے اپنے ابتدائی دن پونے میں گزارے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کیلئے سب سے پہلے انہیں سب کومتحد کر نا ہوگا۔ اس کے بعد وہ ایک صحافی بنے ۔ اس کے بعد کیساری اور مراٹھاجیسے ہفتہ واری اخبار نکالے جس کے ذریعے انگریزوں کے خلاف جنگ لڑی۔ان کا کہنا تھا کہ صحافت میں کوئی دباؤ نہیں ہو گااور صحافیوں پر بھی کبھی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا۔‘‘ واضح رہےکہ۷؍ سال پہلے مودی اور پوار ایک ساتھ اسٹیج پر نظر آئے تھے۔
پوار کے تقریب میں شامل ہونے کے تعلق سے ادھو ٹھاکرے شیوسینا نے کہا کہ ’’وہ اپنے خلاف ہونے پیدا ہونےوالے شکوک کو دور کرنے کیلئے تقریب سے منہ موڑ سکتے تھے۔‘