نئی دہلی :ہندوستان کے ساتھ سفارتی تناؤ کے درمیان کینیڈا میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر پابندی لگانے کے بارے میں بات کرنے والے ایک شخص کی ایک ویڈیو آن لائن وائرل ہوئی ہے جس میں دعوے کے ساتھ کہا گیا ہے کہ کینیڈا کی حکومت ہندو تنظیم پر پابندی لگانے کے لیے تیار ہے جبکہ کنیڈا حکومت کی طرف اس طرح کی کوئی بات نہیں کہی گئی ہے۔ میڈیاکی خبروں کے مطابق ویڈیو میں بات کرنے والا شخص ایک آزاد این جی او کا سربراہ ہے، کینیڈا کا کوئی سرکاری اہلکار نہیں۔ ویڈیو میں اس شخص کو 4 مطالبات کرتے ہوئے سنا جا رہا ہے: ہندوستان میں کینیڈا کے سفیر کو واپس بلانا، کینیڈا میں ہندوستانی سفیر کو ملک بدر کرنا، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات منجمد کرنا، اور آر ایس ایس پر پابندی لگانا۔
ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان اس وقت سفارتی تعطل پیدا ہوا جب وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان پر اس سال جون میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں کردار ادا کرنے کا الزام لگایاجبکہ ہندوستان نے اس الزام کو سختی سے مسترد کردیا۔ 45 سالہ نجر ایک کینیڈین سکھ رہنما تھاجو علیحدہ سکھ وطن یا خالصتان کی وکالت کے لیے جانا جاتا تھا۔ اسے کینیڈا کے شہر سرے میں دو نقاب پوش افراد نے کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ٹروڈو کی تقریر کے بعد، کینیڈا نے ملک میں ایک ہندوستانی سفارت کار سے ان کا عہدہ چھین لیا اور ہندوستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک کینیڈین سفارت کار کو ملک بدر کر دیا اور کینیڈا کے تمام ویزے معطل کر دیئے۔