نئی دہلی:آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے آج سے دہلی کے جنتر منتر پر وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وقف جائیداد کے تحفظ کے لیے بورڈ نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بل کے احتجاج میں جنتر منتر پر جمع ہوں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہا ہے کہ وقف ترمیمی بل اوقاف کو ہڑپنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے، جسے کسی بھی طور پر قبول نہیں کیا جائے گا۔ ملت اسلامیہ وقف ترمیمی بل کو خارج کرتی ہے۔
اے آئی ایم پی ایل بی کے مطابق اس دھرنے میں کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی، جے ایم ایم، این سی پی، ایس پی، اے آئی ایم آئی ایم، ڈی ایم کے، اکالی دل، شیو سینا اور آئی یو ایم ایل کے نمائندہ بھی شامل ہوں گے۔
دراصل مرکزی حکومت ہر حال میں وقف ترمیمی بل کو پاس کرانا چاہتی ہے۔ حال ہی میں وزیر پارلیمانی امور کرن رجیجو نے کہا تھا کہ حکومت وقف ترمیمی بل کو جلد پاس کرانا چاہتی ہے کیونکہ اس سے مسلم طبقہ کے کئی معاملے سلجھ جائیں گے۔ پارلیمنٹ کی جوائنٹ کمیٹی نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے درمیان اس بل پر اپنی رپورٹ لوک سبھا میں پیش کی تھی۔ اس طرح حکومت کے لیے وقف ترمیمی بل کو جلد پاس کرانا ترجیحات میں شامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ چل رہا ہے۔ ہولی کی چھٹی کے بعد پھر سے پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ اس درمیان پارلیمنٹ سے سڑک تک ہنگامہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ایک طرف جہاں پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کو لے کر اپوزیشن پارٹی مودی حکومت پر مسلسل حملہ آور ہے تو وہیں آج سے اس بل کے خلاف جنتر منتر پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا دھرنا مظاہرہ شروع ہو رہا ہے۔